Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جدہ کورنیش بھی مکمل طور پر بند

احتیاطی تدابیر کے تحت کورنیش کو تاحکم ثانی سیل کیا گیا (فوٹو: سوشل میڈیا)
سعودی عرب میں کورونا وائرس سے لوگوں کو محفوظ رکھنے کے لیے مزید حفاظتی اقدامات کے تحت جدہ کے ساحل کو مکمل طور پر’سیل ‘ کردیا گیا ہے۔
مکہ گورنریٹ کا کہنا ہے کہ کورنیش الجنوبی اور ابحر کو مکمل طور پر ’سیل‘ کردیا گیا ہے۔ گورنریٹ کی جانب سے احکامات جاری ہوتے ہی کورنیش جانے کے تمام راستے بند کر کے وہاں قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کو تعینات کر دیا گیا۔

جدہ کے ساحل پر قانون نافذ کرنے والے اہلکار تعینات ہیں (فوٹو: ایس پی اے)

ویب نیوز ’سبق‘ کا کہنا ہے کہ ساحل سمندر کی تمام سائٹس کو جن میں کورنیش جنوبی اور ابحر جنوبی شامل ہیں 24 گھنٹے کی بنیاد پر سیل کیا گیا ہے وہاں کسی بھی قسم کی تفریح کے لیے جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔
ساحل کو لوگوں کے لیے بند کرنے کا مقصد کورونا کی وبا سے محفوظ رکھنا ہے کیونکہ لوگ تفریح کی غرض سے بڑی تعداد میں کرفیو میں نرمی کے اوقات میں ساحل پر جا رہے تھے جس کے بعد وہاں کافی ہجوم ہو رہا تھا  اور اس سے یہ اندیشہ پیدا ہو گیا تھا کہ ساحلی مقامات پر وبائی مرض سے متاثر ہونے والوں کی تعداد میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
واضح رہے کہ سعودی عرب میں وزارت صحت کی جانب سے عیدالفطر کے بعد مسلسل 5 دن مکمل لاک ڈاؤن اورکرفیو میں نرمی کے بعد نماز باجماعت اور جمعے کی اجازت دی گئی تھی۔
جدہ میں تقریباً ڈھائی ماہ بعد پہلی بارگذشتہ جمعے کی ادائیگی کے بعد سہ پہر کو دوبارہ کورونا سے بچاؤ کے لیے کرفیو میں نرمی کے اوقات میں اضافہ کرتے ہوئے 15 دنوں کے لیے نماز باجماعت پر بھی عارضی طور پرپابندی عائد کردی گئی تھی۔

گورنریٹ کے حکم پر کورنیش کو 24 گھنٹے کی بنیاد پر سیل کیا گیا ہے (فوٹو: سبق نیوز)

کرفیو میں نرمی کے اوقات کے دوران بڑی تعداد میں لوگ ساحل پرتفریح کے لیے جانے لگے مگر انتظامیہ کی جانب سے کورنیش پر پارکنگ لاٹس کو بلاک رکھ کر بند کردیا گیا تھا اس کے باوجود لوگ کی تعداد میں کمی نہ آئی جس پر بحالت مجبوری انتظامیہ کی جانب سے ساحل کو تاحکم ثانی مکمل طور پر سیل کرنے کے احکامات جاری کیے گئے۔

جدہ کورنیش کے واکنگ ٹریک پر لوگ بڑی تعداد میں ورزش کرنے آتے ہیں (فوٹو: اردونیوز) 

واضح رہے کہ جدہ کورنیش پر واقع واکنگ ٹریک پر بھی کافی لوگ جاگنگ اور ورزش کرنے آتے ہیں جبکہ بیشتر افراد وہاں سائیکلنگ بھی کرتے ہیں جس کی وجہ سے واکنگ ٹریک پر کرفیو میں نرمی کے اوقات میں کافی رش ہو جاتا تھا جبکہ ساحل پر بھی اجتماعی پکنک منانے والوں کی تعداد بھی کافی بڑھ گئی تھی۔

شیئر: