Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

قطر: غیرملکی کارکن تنخواہوں کے منتظر

قطری حکومت نے تسلیم کیا کہ کارکنوں کو باقاعدگی سے تنخواہ نہیں مل رہی (فوٹو: اے ایف پی)
ہیومن رائٹس گروپ اور اور قطری حکومت نے کہا ہے کہ قطر میں 2022 کے فٹ بال ورلڈ کپ کے لیے سٹیڈیم تعمیر کرنے والے غیر ملکی مزدوروں کو اجرت کی واجب الادا رقم کی ادائیگی میں مسائل کا سامنا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ ڈیزائن اور تعمیرات کی کمپنی قطر میٹا کوٹس کی جانب سے البیت سٹیڈیم میں کام کرنے والے تقریباً 100 مزدوروں کو کئی ماہ سے تنخواہ ادا نہیں کی گئی۔  
ایمنسٹی انٹرنیشنل کے معاشی اور سماجی انصاف کے شعبے کے سربراہ سٹیو کوک برن کا کہنا ہے کہ 'حالیہ ادائیگیوں سے مزدوروں کو کچھ ریلیف ملے گا، قطر کے ورلڈ کپ کے منتظمین نے ہمیں بتایا ہے کہ تنخواہوں کی ادائیگی جولائی 2019 سے تاخیر کا شکار ہے۔'

 

'یہاں یہ سوال بھی پیدا ہوتا ہے کہ قطر نے تنخواہوں کے بغیر اتنے ماہ ان غیر ملکی کارکنوں کو کام کیوں کرنے دیا؟
'ہم برسوں سے قطر پر زور دے رہے ہیں کہ وہ نظام میں اصلاحات لائیں، تاہم اس سلسلے میں کوئی تیزی سے اقدامات نہیں کیے گئے۔ تنخواہوں کے حوالے سے ایمنسٹی کی تحقیقات کرنے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ یہ رقم واجب الادا ہے۔'
ان سٹیڈیمز پر کام کرنے والے غیر ملکی کارکنوں کا تعلق گھانا، کینیا، نیپال اور فلپائن سے ہے۔
ورلڈ کپ کے منتظمین کا کہنا ہے کہ یہ 'ناقابل قبول ہے۔'
یہ معاملہ گذشتہ برس شعبہ ویلفیئر کی جانب سے آڈٹ اور کارکنوں کے انٹرویوز کے دوران سامنے آیا۔
کمپنی کا کہنا ہے کہ 'ہماری کوششوں کے نتیجے میں کارکنوں کو ابتدائی تین ماہ کی تنخواہیں ادا کر دی گئی ہیں، ہم اپنے اختیار میں اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے۔'

کچھ کارکنوں نے تنخواہیں نہ ملنے پر لیبر ٹرائی بیونل سے رجوع کیا ہے (فوٹو: اے ایف پی)

قطری حکومت کا کہنا ہے کہ وہ قطر میٹا کوٹس کی جانب سے تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے معاملے سے آگاہ ہے اور اس پر کمپنی کو نہ صرف جرمانہ کیا گیا بلکہ اس کے آپریشنز بھی معطل کیے گئے۔
حکومت کا کہنا ہے کہ 'نومبر 2019 سے اپریل 2020 تک کے عرصے میں قطر میٹا کوٹس کے ساتھ کام کرنے والے کارکنوں کو تنخواہ کی باقاعدگی سے ادائیگی نہیں کی گئی۔'
'رواں برس مئی میں یہ معاملہ جزوی طور پر حل کر لیا گیا تھا اور فروری سے مئی تک کی تنخواہیں کمپنی کی جانب سے ادا کر دی گئی ہیں۔'
حکومت کا کہنا ہے کہ فروری سے قبل کی کچھ تنخواہیں ادا کرنا باقی ہیں اور یہ معاملہ بھی آئندہ چند روز میں حل کر لیا جائے گا۔

غیر ملکی کارکنوں کو تنخواہوں کی عدم ادائیگی پر قطر تنقید کی زد میں ہے (فوٹو: اے ایف پی)

ایمنسٹی کا کہنا ہے کہ کچھ کارکنوں نے تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے معاملے پر قطر لیبر ٹر بیونل سے بھی رجوع کیا ہے۔
فٹ بال کی عالمی تنظیم (فیفا) نے 2010 میں قطر میں 2022 کا ورلڈ کپ منعقد کرانے کا اعلان کیا تھا، تاہم قطر کی جانب سے اس بڑے ایونٹ کو منعقد کرانے کے لیے کیے جانے والے انتظامات پر ماہرین کی جانب سے تنقید کی جا رہی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ قطر اس میگا ایونٹ کو منعقد کرانے کی صلاحیت نہیں رکھتا۔

شیئر: