Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امارات: تارکین کے اہلِ خانہ کی واپسی شروع

قرنطینہ کے اخراجات تارکین کو برداشت کرنا ہوں گے (فوٹو: گلف نیوز)
متحدہ عرب امارات کے سیکرٹری خارجہ خالد عبداللہ بالھول نے کہا ہے کہ امارات نے بیرون ملک سے واپس آنے والے مقیم تارکین وطن کے خاندانوں کا خیر مقدم شروع کر دیا-

تقریباً دو لاکھ تارکین وطن اس سے مستفید ہوں گے (فوٹو: سوشل میڈیا)

الامارات الیوم کے مطابق اس سے قبل امارات نے اعلان کیا تھا کہ وزارت خارجہ اور شہریت و شناخت کے وفاقی ادارے کے ساتھ یکجہتی پیدا کر کے بیرون ملک مقیم موثر اقامہ ہولڈرز کو امارات واپسی کی سہولت دی جائے گی- تقریباً دو لاکھ تارکین وطن اس سے مستفید ہوں گے-
امارات نے یہ پروگرام  دنیا بھر میں نئے کورونا وائرس کی وبا سے پیدا ہونے والے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے جاری مشن کے تحت بنایا ہے-
امارات 25 مارچ سے 8 جون 2020 تک تقریباً 31 ہزار اقامہ ہولڈرز کو ان کے ملکوں سے امارات واپسی کی سہولت دے چکا ہے-

امارات واپس پہنچنے پر کورونا وائرس کا ٹیسٹ ہوگا (فوٹو: سوشل میڈیا)

امارات نے انسانی ہمدردی کے تحت رشتہ داروں کو ترجیحی بنیادوں پر واپسی کا موقع فراہم کیا ہے۔
سیکرٹری خارجہ نے بتایا کہ نئے مرحلے میں ایسے تارکین وطن کو جن کے پاس موثر اقامے ہیں امارات لایا جائے گا- ان میں ترجیح تارکین کے خاندانوں کو دی جائے گی جو کل تعداد کا 50 فیصد ہیں-
سیکرٹری خارجہ نے بتایا کہ بنیادی خدمات سے تعلق رکھنے والے ملازمین کی واپسی میں بھی سہولت مہیا کی جائے گی تاکہ اماراتی معاشرے میں زندگی کا معیار بہتر رکھا جا سکے-
امارات میں قومیت اور شہریت کے وفاقی ادارے کے  ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل منصور الظاہری نے یاد دہانی کرائی کہ  جو تارکین وطن  امارات واپس آنا چاہتے ہوں وہ Smartservice.ica.gov.ae ویب سائٹ سے رجوع کر کے  تصریح دخول المقیمین سروس پر اندراج کرائیں-  48 گھنٹے کے اندر درخواست کا جواب دے دیا جاتا ہے- واپسی کی منظوری حاصل کرنے کے بعد ہی ریزرویشن کرائی جائے-
امارات واپس پہنچنے پر نئے کورونا وائرس کا ٹیسٹ ہوگا- 14 دن تک ہاؤس آئسولیشن  میں رہنا ہوگا یا قرنطینہ میں 14 دن رکھا جائے گا- اخراجات تارکین وطن کے ذمہ ہوں گے-

 

خود کو اپ ڈیٹ رکھیں، واٹس ایپ گروپ جوائن کریں

شیئر: