Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کتے اور بلیوں کو مار کر گوشت بیچنے والا جوڑا گرفتار

ویتنام کی حکومت سے کئی بار کتے اور بلی کے گوشت پر پابندی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ فوٹو اے ایف پی
ویتنام میں کتوں اور بلیوں کو زہر دینے اور ان کا گوشت بیچنے کے جرم میں ملوث جوڑے کو پولیس نے حراست میں لے لیا ہے۔
خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق جوڑے پر درجنوں کے حساب سے پالتو کتے اور بلیوں کو زہر دینے کا الزام ہے جبکہ ویتنام کی مقامی انتظامیہ نے ایسے افراد پر پابندی عائد کر رکھی ہے جو چوری کے جانوروں کا گوشت مارکیٹ میں بیچتے ہیں۔
اتوار کو دارالحکومت ہنوئی کے جنوب میں واقع صوبہ  تین ہو کے شہریوں کو اپنے پالتو جانوروں کی لاشیں اچانک گلی میں بکھری ہوئی ملیں۔ اہل اعلاقہ نے پولیس کو اطلاع دی، جس کے بعد ایک خاتون اور مرد کو تھیلے میں مردہ جانور ڈالتے ہوئے موقع پر گرفتار کر لیا گیا۔ 
پولیس نے جوڑے کے گھر سے ایسے اوزار بھی برآمد کیے ہیں جو تیس جانوروں کو ذبح کرنے کے لیے استعمال کیے گئے۔
جوڑے نے کتے اور بلیاں پکڑنے اور ان کا گوشت دوسرے صوبے میں بیچنے کا اعتراف کیا ہے۔
ویتنام کے چند علاقوں میں کتے کے گوشت کا شمار انتہائی خاص غذاؤں میں ہوتا ہے۔ روایتی طور پر یہ چاول سے بنی ہوئی شراب کے ساتھ کھایا جاتا ہے۔ کتے کے مقابلے میں بلی جس کو ’چھوٹے چیتے‘ کے طور پر جانا جاتا ہے، کا گوشت قدرے کم پسند کیا جاتا ہے۔
ویتنام میں ایسے بھی کئی خاندان ہیں جو کتے اور بلیوں کو انتہائی پیار سے اپنے پالتو جانوروں کے طور پر رکھتے ہیں۔
جانوروں کے تحفظ کاعالمی گروپ ویتنام کی حکومت سے کتوں اور بلیوں کے گوشت پر پابندی کا مطالبہ کرتا آرہا ہے، لیکن یہ کاروبار معمول کے مطابق جاری ہے۔

ویتنام کے شہریوں کو اپنے پالتو کتوں کی لاشیں گلی میں بکھری ہوئی ملیں۔ فوٹو اے ایف پی

فور پوز نامی تنظیم کے مطابق جنوبی مشرقی ایشیائی ممالک میں سالانہ تین کروڑ کتے مار دیے جاتے ہیں جن کا گوشت پھر مارکیٹ میں فروخت کیا جاتا ہے۔ ویتنام کے علاوہ چین اور کمبوڈیا کا شمار بھی انہی ممالک میں ہوتا ہے۔ تنظیم کے مطابق ہر سال گوشت کی غرض سے ماری جانے والی بلیوں کی  تعداد بھی لاکھوں میں ہے۔  
2018 میں ہنوئی کی انتظامیہ نے شہریوں کو کتے کا گوشت کم سے کم استعمال کرنے کی تاکید کی تھی۔ حکام کے مطابق اس عمل سے نہ صرف ویتنام کا امیج خراب ہوتا ہے بلکہ ریبیز کی بیماری بھی پھیلنے کا خطرہ ہے۔
ویتنام میں چند ایسے فارمز بھی موجود ہیں جہاں غیر قانونی طور پر کتوں اور بلیوں کا گوشت فروخت کیا جاتا ہے۔
ویتنام میں گوشت کی غرض سے کتے اور بلیاں چوری کرنے میں ملوث افراد کو کئی بار حراست میں لیا گیا ہے، لیکن اس کے باوجود یہ کاروبار جاری ہے۔
ویتنام کی عوام میں کتا چوروں کے خلاف شدید غصہ پایا جاتا ہے، اور ماضی میں کتا چور کو مار مار کر ہلاک کرنے کے واقعات بھی پیش آئے ہیں۔

شیئر: