حفظان صحت کے اصول کے تحت ماسک تیار کرنا لازمی ہے(فوٹو،ٹوئٹر)
مکہ مکرمہ میں بلدیہ کی تفتیشی ٹیموں نے غیر قانونی طور پرتیار کیے جانے والے بڑی تعداد میں کپڑے کے ماسک ضبط کرلیے ۔ ماسک کو مارکیٹ کرنے سے قبل ہی کارروائی کی گئی۔
مقامی ویب نیوز ’سبق ‘ کے مطابق مکہ مکرمہ بلدیہ کے ریجنل ڈائریکٹرایمن وقاد نے بتایا کہ مشترکہ تفتیشی ٹیم نے غیر ملکی کارکنوں کی رہائش پرتفتیشی کارروائی کے دوران ہزاروں کی تعداد میں کپڑے کے ماسک برآمد کر لیے جنہیں ماکیٹ کرنے کےلیے تھیلوں میں پیک کیا گیاتھا۔
ماسک تیار کرنے کےلیے کسی قسم کی احتیاطی تدابیر بھی اختیار نہیں کی گئی تھی نہ ہی ماسک کی تیاری میں جوکپڑا استعمال کیا گیا تھا اس کے بارے میں بھی یہ واضح نہیں تھا کہ کپڑا نیا ہے یا پرانا۔
بلدیہ نے ضبط کیے جانے والے تمام ماسک تلف کردیئے تاکہ انہیں مارکیٹ نہ کیاجاسکے۔ بلدیہ کے ادارہ صحت عامہ کا کہنا ہے کہ طبی یا کپڑے کے ماسک تیار کرنے کے ضوابط مقرر کیے گئے ہیں تاکہ ماسک استعمال کرنے والے بیماری سے محفوظ رہ سکیں۔
ماسک کی تیاری کےلیے جو کپڑا استعمال ہوتا ہے وہ بلدیہ کے ادارے امور صحت کی جانب سے منظور شدہ ہونا چاہئے جبکہ ماسک بنانے والوں کے لیے بھی لازمی ہے کہ وہ حفظان صحت کے اصولوں کو مدنظر رکھیں۔
اس ضمن میں بلدیہ ، وزارت تجارت اور فوڈ اینڈ ڈرگ اتھارٹی کی جانب سے مشترکہ ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جو ان امور کی نگرانی کرتی ہیں کہ ماسک اور دیگر طبی آلات کی غیر قانونی مارکیٹنگ نہ کی جائے