Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

صوبے پوچھ لیتے تو سخت لاک ڈاؤن نہ ہونے دیتا: عمران خان

عمران خان نے کہا کہ یورپ کی طرف دیکھ کر ممالک لاک ڈاؤن کی طرف جاتے گئے (فوٹو: روئٹرز)
وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اگر صوبے ان سے پوچھ لیتے تو وہ کبھی بھی سخت لاک ڈاؤن نہ ہونے دیتے کیونکہ یہ قدم اٹھانے سے قبل غریبوں کے بارے میں سوچنا چاہیے تھا۔
پیر کو اسلام آباد میں کورونا کی صورت حال پر منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ کورونا کی وجہ سے جو صورت حال بنی ماضی میں اس کی کوئی مثال موجود نہیں۔
'یورپ کی طرف دیکھ کر ممالک لاک ڈاؤن کی طرف جاتے گئے، ہمارے حالات ان سے یکسر مختلف ہیں۔'
عمران خان کا کہنا تھا کہ شروع سے ہی سخت لاک ڈاؤن کے خلاف تھا جس پر سخت تنقید کا نشانہ بھی بنایا گیا۔ 'لاک ڈاؤن نے سروس سٹرکچر کو تباہ کیا۔ شکر ہے ہم نے پریشر نہیں لیا اور بات سن لی گئی۔'
انہوں نے انڈیا کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ وہاں حکومت نے سخت لاک ڈاؤن کیا جس کی وجہ سے وہاں غریبوں کے حالات بہت خراب ہو گئے ہیں۔
وزیراعظم نے بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ پاکستانیوں میں خیرات دینے کا جذبہ پوری دنیا میں سب سے زیادہ ہے۔میں 30 سال سے پیسہ اکٹھا کر رہا ہوں، امیروں سے زیادہ دینے کا جذبہ غریبوں میں ہے۔
عمران خان نے شوکت خانم ہسپتال کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ جب اس کے لیے چندہ اکٹھا کرنا شروع کیا اس میں زیادہ حصہ غریبوں نے ڈالا۔ شوکت خاتم 70 کروڑ میں بنا جس کا سالانہ خسارہ 12 ارب ہے، جس کا مطلب ہے کہ 12 ارب کا علاج مفت ہوتا ہے۔
عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ زلزلے اور سیلاب کے موقعے پر مناسب انتظام نہ ہونے کی وجہ سے امداد متاثر ہوئی۔ کچھ علاقوں میں لوگ گاڑیاں بھر کر پہنچ رہے تھے جبکہ کچھ لوگ بھوکے بیٹھے تھے۔

عمران خان کے بقول  'ریلیف فنڈ اور احساس پروگرام کی وجہ سے ہم بچ گئے' (فوٹو: اے ایف پی)

انہوں نے کہا کہ امریکہ جیسے امیر ملک میں بھی لوگ میلوں لمبی قطاروں میں کھانا لینے کے کھڑے ہیں۔ اٹلی میں بھی حالات مختلف نہیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم ریلیف فنڈ اور احساس پروگرام سے عوام کی فلاح کے لیے کام کر رہے ہیں۔ 'ریلیف فنڈ میں کوئی ایک روپیہ دے تو حکومت اس میں چار روپے ڈال کر آگے دے دیتی ہے۔'
وزیراعظم کے بقول پناہ گاہیں ایک زبردست پروگرام ہے۔ بڑی تعداد میں لوگ بڑے شہروں میں کام کے  لیے آتے ہیں۔ جب ان کو رہائش اور کھانا مفت ملتا ہے تو وہ سارے پیسے گھر بھجوا سکتے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ 'ریلیف فنڈ اور احساس پروگرام کی وجہ سے ہم بچ گئے کیونکہ حالات خراب ہو رہے تھے۔  

عمران خان نے کہا کہ انڈیا میں لاک ڈاؤن کی وجہ سے غریبوں کے حالات خراب ہوگئے (فوٹو: اے ایف پی)

وزیراعظم نے کہا کہ 'یہ ہمارے لیے چیلنج ہے کہ بوڑھے اور دوسرے امراض کے شکار افراد کو کورونا سے بچائیں۔
قبل ازیں معاون خصوصی ثانیہ نشتر نے وزیراعظم کو امدادی پروگراموں اور ڈونرز کے حوالے سے بھی بریفنگ دی۔

شیئر: