Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یمنی حکومت اور عبوری کونسل میں جنگ بندی کا خیر مقدم

عرب اتحاد کے مطابق تمام فریق یمن کے قومی مفاد کو اوپر رکھیں۔(فوٹو سبق)
 سعودی عرب کی قیادت میں قائم عرب اتحاد نے مکمل جنگ بندی سے متعلق یمنی حکومت اور عبوری کونسل کے اقدام کا خیر مقدم کیا ہے۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق عرب اتحاد کے ترجمان کرنل ترکی المالکی نے پیر کو بیان میں بتایا کہ یمنی صوبے ابین اور سقطری جزیرے میں رونما ہونے والی تبدیلیوں کی روشنی میں یمن کی آئینی حکومت اور عبوری کونسل کی جانب سے مکمل جنگ بندی، کشیدگی کے خاتمے اور ریاض معاہدے پر فوری عمل درآمد کے لیے سعودی عرب میں اجلاس منعقد کرنے، سیاسی و عسکری ٹیموں اور کمیٹیوں کی فوری بحالی پر رضا مندی کا خیر مقدم کیا گیا ہے۔
 ترجمان نے کہا کہ ’عرب اتحاد کو یمن کے متعدد جنوبی علاقوں کی تازہ صورت حال پر افسوس ہے۔ عرب اتحاد چاہتا ہے کہ تمام فریق یمن کے قومی مفاد کو اوپر رکھیں’۔

جنگ بندی کی پابندی اور ریاض معاہدے کا احترام  کیا جائے۔(فوٹو الشرق الاوسط)

’یمنی عوام کے مفادات اور ملک کے امن و استحکام کو ہر مفاد سے بالا رکھیں۔ جنگ بندی کی پابندی اور ریاض معاہدے کا احترام کریں۔ سقطری جزیرے میں حالات کو معمول پر لائیں- ابین میں جنگ بند کریں۔ یمن کے تمام صوبوں میں کشیدگی سے گریز کریں اورابلاغی بیان بازی نہ کریں‘۔
کرنل المالکی نے بتایا کہ 'عرب اتحاد  یمن کے امن و استحکام کو نقصان پہنچانے والی ہر سرگرمی اور حوثی باغیوں سے آزاد کرائے گئے کسی بھی علاقے میں ریاض معاہدے کی خلاف ورزی کو مسترد کرتا ہے‘۔
بیان کے مطابق ترجمان نے کہا کہ ’عرب اتحاد یمن میں اتحاد و اتفاق کی کاوشوں اور خلیج پاٹنے والی کوششوں کو جاری رکھنے کے لیے یمن اور اس کے برادر عوام کے ساتھ کھڑا ہے۔ عرب اتحاد چاہتا ہے کہ ملک میں امن و استحکام بحال ہو اور پورا ملک اتحاد و سالمیت سے ہمکنار ہو‘۔
عرب اتحاد کے ترجمان نے توجہ دلائی کہ عرب اتحاد مکمل جنگ بندی کی نگرانی اور متحارب فورسز کو الگ کرنے کے لیے ابین میں اپنے مبصر تعینات کرے گا۔

شیئر: