Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

واہگہ بارڈر:پاک انڈیا پریڈ تین ماہ سے معطل

پاک انڈیا سرحدی کشیدگی کے دنوں میں بھی واہگہ پر پریڈ جاری رہتی ہے (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان اور انڈیا کی سرحد پر واہگہ کے مقام پر ہونے والی روایتی پریڈ کو معطل ہوئے تین ماہ ہو گئے ہیں۔
یہ پہلا موقع ہے کہ حریف ممالک نے دنیا بھر میں مقبول سمجھی جانے والی رنگا رنگ پریڈ جس میں دونوں اطراف کے فوجی اپنی مہارت، قوت اور مضبوطی کا مظاہرہ کر تے ہیں، اتنے طویل عرصے کے لیے روکی ہے۔
واہگہ بارڈر پر پریڈ کو اس وقت روک دیا گیا تھا جب 23 مارچ کو کورونا کے پھیلاؤ کی وجہ سے لاک ڈاؤن کا اعلان کیا گیا تھا۔ اس کے بعد سے دونوں اطراف کی حکومتوں نے روزانہ ہونے والی اس پریڈ کو تاحکم ثانی بند کر رکھا ہے۔
پاکستانی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق نہ صرف پریڈ معطل ہے بلکہ کسی بھی طرح کی نقل و حرکت موقوف ہے حتیٰ کہ سرحد کے گیٹ پر پرچم بھی نہیں لہرائے جا رہے۔
پاکستان کی وزارت داخلہ کے مطابق اس دوران صرف تین مرتبہ بارڈر کو انتہائی مختصر وقت کے لیے کھولا گیا ہے جب چار سے زائد پاکستانی انڈیا سے واپس پہنچے اور اس دوران کسٹم اور امیگریشن معاملات کے لیے صرف بنیادی سٹاف نے ڈیوٹیاں سر انجام دیں۔
خیال رہے کہ پاک انڈیا سرحدی کشیدگی کے دنوں میں بھی واہگہ پر پریڈ جاری رہتی ہے بلکہ دور دراز سے لوگ شام کی تقریب میں شامل ہونے کے لیے سینکڑوں کی تعداد میں واہگہ پہنچتے رہے ہیں۔

سرحدی گیٹ پر دونوں ممالک کے پرچم بھی نہیں لہرائے جا رہے (فائل فوٹو: اے ایف پی)

یہ پریڈ نومبر 2014 میں ہونے والے خود کش دھماکے کے بعد بھی معطل نہیں کی گئی تھی۔
واہگہ کی سرحد پر غروب آفتاب کے وقت قومی پرچم اتارنے کے موقع پر دونوں اطراف ہونے والی پریڈ دنیا کی ان چند فوجی تقریبات میں سے ایک ہے جو عام لوگوں میں بہت زیادہ مقبول ہیں اور ہر شام ہزاروں لوگ اس تقریب کو براہ راست دیکھتے ہیں۔
اس موقع پر دونوں ملکوں کے بارڈر گارڈز مارچ پاسٹ کرتے ہیں اور اپنی ٹانگیں فضا میں بلند کر کے اپنی فٹنس کا مظاہرہ کرتے ہیں۔ اس موقع پر دونوں طرف کے شائقین نعرے لگا کر انہیں داد دیتے اور حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔
یہ مناظر دیکھنے کے لیے متعدد غیر ملکی سیاح بھی خصوصی طور پر واہگہ کی سرحد پر جاتے ہیں۔

شیئر: