Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حج محدود کرنے کا فیصلہ، پاکستان سمیت کئی ممالک کا خیر مقدم

عرب ملکوں کی طرف سے بھی فیصلے کا خیر مقدم کیا گیا ہے۔ (فوٹو: ایس پی اے)
پاکستان، عرب ملکوں اور عرب لیگ کی طرف سے محدود حج کے فیصلے کا خیر مقدم کیا گیا ہے۔
پاکستان کے وفاقی وزیر مذہبی امورپیر نور الحق قادری نے ایک بیان میں کہا کہ ’حج کی محدود پیمانے پر ادائیگی کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ یہ فیصلہ شریعت کے حکم اور موجودہ حالات کے عین مطابق ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’سعودی وزیر حج نے اعلان سے پہلے ہمیں اعتماد میں لیا، جس کے لیے ہم شکر گذار ہیں۔‘
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ’عالم اسلام کے حجاج کرام کو کرونا وبا سے بچانے کے لیے ایک مشکل مگر دانشمندانہ اقدام ہے۔ دنیا بھر میں جاری اس موذی وبا کے پھیلاؤ کی روک تھام کے لیے سعودی فیصلے کی تائید کرتے ہیں۔‘
نور الحق قادری نے بیان میں مزید کہا کہ ’شاہ سلمان بن عبد العزیز اور سعودی حکومت نے ہمیشہ حجاج کے لیے بہترین سہولتوں کو یقینی بنایا ہے۔ حجاج کرام کی ہر ممکن بہبود کے لیے خادمِ حرمین شریفین کے اقدامات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔‘
 اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی)، عرب لیگ، رابطہ عالم اسلامی، الازیر یونیورسٹی، سوڈان میں اسلامی فقہ اکیڈمی، امارات میں فتویٰ کونسل، عرب انسانی حقوق کے ادارے نے بھی محدود حج کے فیصلے کو دینی اعتبار سے ناگزیر اور حکمت و فراست کا آئینہ دار قرار دیا ہے۔
ایس پی اے اور عرب میڈیا کے مطابق اسلامی تعاون تنظیم او آئی سی نے اس سال محدود تعداد میں اندرون مملکت سے مختلف ملکوں کے شہریوں کو حج کرانے کے سعودی فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ کورونا وبا سے بچاؤ کے لیے ٹھوس حفاظتی اقدام ہے۔ اس کی بدولت اسلام کا رکن محفوظ طریقے سے ادا ہوجائے گا اور تمام زائرین وبا کے خطرات سے محفوظ ہوں گے۔

 الازہر یونیورسٹی نے بھی سعودی عرب کے فیصلے کی مکمل تائید وحمایت کی ہے۔ (فوٹو: ٹوئٹر)

او آئی سی سیکریٹری جنرل یوسف العثیمین نے کہا کہ حجاج کرام کی صحت وسلامتی سے متعلق سعودی عرب کے جذبات اور حج کرنے والوں کی دیکھ بھال سے متعلق سعودی کاوشوں کی تعریف ضروری ہے۔
عرب لیگ نے محدود تعداد میں عازمین کو حج کرانے سے متعلق سعودی عرب کے فیصلے کو حکیمانہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس کی بدولت کورونا کی وبا کا طوفان روکنے میں مدد ملے گی۔ محدود تعداد میں لوگ آسانی سے فریضہ حج  انجام دے سکیں گے۔
رابطہ عالم اسلامی نے حج سے متعلق سعودی عرب کے فیصلے کو دینی اعتبار سے  ناگزیر قرار دیا۔ سیکریٹری جنرل ڈاکٹر محمد العیسی نے کہا کہ یہ فیصلہ حجاج کرام کی سلامتی کو یقینی بنانے کے اسلامی حکم کی تعمیل میں کیا گیا ہے۔ حاجیوں کی سلامتی سعودی عرب کی اولیں ترجیح رہی ہے۔ سعودی عرب کورونا کی وبا کے ماحول میں حجاج کے لیے سلامتی کے تقاضے پورے کررہا ہے۔
امارات کی فتویٰ کونسل نے فیصلے کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ یہ مسلمانوں کے مفاد میں ہے۔ بحرین نے کہا ہے کہ وہ اسلامی رو سے آراستہ اس فیصلے کو قدرومنزلت کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔

محدود تعداد میں لوگ آسانی سے فریضہ حج انجام دے سکیں گے۔ (فوٹو: ٹوئٹر)

مصر کی معروف یونیورسٹی الازہر نے بھی سعودی عرب کے حج فیصلے کی مکمل تائید وحمایت کی ہے۔
عمانی وزارت اوقاف و مذہبی امور نے کہا کہ سعودی وزارت حج کی جانب سے اس سال محدود حج کا فیصلہ عالمی صحت کو یقینی بنانے میں معاون ثابت ہوگا۔ یہ فیصلہ اسلامی شریعت کے مقررہ مقاصد اور حجاج کرام کی صحت و سلامتی کی خاطر کیا گیا ہے-
مصری وزیر اوقاف نے کہا کہ اس سال سعودی عرب کا فیصلہ زمینی حقائق اور اسلامی شریعت کے تقاضوں کے عین مطابق ہے۔
انسانی حقوق کے عرب ادارے کے سربراہ ڈاکٹر امجد شموط نے کہا کہ مملکت میں موجود محدود تعداد کوحج کرانے کا فیصلہ حکیمانہ ہے۔
سوڈان میں اسلامی فقہ اکیڈمی کے سربراہ ڈاکٹر عبدالرحیم آدم کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ حجاج کی سلامتی کی خاطر کیا گیا ہے اس کی بدولت اسلام میں انسانی جان کے تحفظ کی قدرو قیمت اجاگر ہورہی ہے۔
یمن کے وزیر اوقاف ڈاکٹر احمد عطیہ نے اس فیصلے پر سعودی عرب کو مبارکباد دی اور کہا کہ یہ حجاج کرام کی سلامتی کو یقینی بنانے کے جذبے کا آئینہ دار فیصلہ ہے۔
 

 

شیئر: