ماسک کی تیاری میں احتیاطی تدابیر کو مدنظر رکھاجاتا ہے
سعودی عرب میں کورونا وائرس کی وبا پھیلنے کے ساتھ ہی مختلف شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والوں نے رضاکارانہ طور پر اپنی خدمات پیش کرنا شروع کیں۔
سیکیورٹی اہلکاروں کے ساتھ ساتھ فلاجی تنظیموں کے کارکن بھی غیر معمولی طور پرفعال دکھائی دینے لگے۔
اس حوالے سے مملکت کے مشرقی ریجن کے شہر دمام جیل کے قیدی بھی اس موقع پر رضاکارانہ طور پر لوگوں کی خدمت کے لیے ماسک تیار کر رہے ہیں۔
مقامی ویب نیوز ’سبق‘ کے مطابق دمام جیل کے ڈائریکٹر سعود القحطانی نے بتایا کہ جیل انتظامیہ نے سلائی کا سرٹیفکیٹ رکھنے والے قیدیوں کو ’مصمموالخلیج‘ ڈیزائنر کے تعاون سے کپڑے کے ماسک تیار کرنے کی تربیت دی-
روزانہ کی بنیاد پر دمام جیل کے قیدی 500 ماسک پیشہ ورانہ انداز میں تیار کرنے لگے ہیں جبکہ زنانہ جیل میں روزانہ 250 ماسک تیار کیے جارہے ہیں- ماسک کی تیاری میں تمام تراحتیاطی تدابیر کو مدنظر رکھا جاتاہے۔
مشرقی ریجن میں جیل خانہ جات کے ڈائریکٹر بریگیڈیئر عبداللہ النفجان نے جیل عملے کو تاکید کی ہے کہ وہ حفاظتی تدابیر کی پابندی کریں- قیدیوں کو بھی ماسک اور دستانے استعمال کرائیں تاکہ وہ کورونا وائرس سے محفوظ رہیں-