Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’ماما میری جان آپ پر فدا‘، بیٹی کے آخری جملے

نرس رضیہ حمود نے بتایا کہ ان کی وجہ سے گھر کے تمام افراد کورونا کا شکار ہو گئے (فوٹو: سبق نیوز)
کورونا کے خلاف فرنٹ لائن پر خدمات انجام دینے والی سعودی نرس کی بیٹی بھی اس وبائی مرض کا شکار ہو کر ہلاک ہو گئی اور ان کے آخری جملوں نے سب کو آبدیدہ کر دیا۔
نجی ٹی وی چینل ’ایم بی سی‘ سے گفتگو کرتے ہوئے الاحسا ہسپتال کی نرس رضیہ حمود جو کہ الاحسا کمشنری کے ہسپتال میں کورونا کے محاذ پر فرنٹ لائن پر روز اول سے ہی خدمات انجام دے رہی تھیں، نے بتایا کہ مارچ کے آغاز میں جب وہ ہسپتال میں خدمات انجام دیتی تھیں اس وقت میں نے اہل خانہ کو یہ بتایا تھا کہ مجھے سب سے دور رہنا ہو گا کیونکہ یہ مہلک مرض ایسا ہے کہ کسی سے بھی منتقل ہو سکتا ہے۔

اہلیہ نے بتایا دیا تھا کہ اس کی وجہ سے سب متاثر ہوسکتے ہیں (فوٹو: سبق نیوز)

انٹرویو کے دوران رضیہ حمود کے بہتے آنسو اور کرب میں ڈوبی آواز نے سب کو متاثر کیا اور ان کا کہنا تھا کہ ’16 مارچ کو میں وزارت صحت کے اس دستے میں شامل ہوئی جو الاحسا کمشنری میں کورونا کے محاذ پر خدمات انجام دے رہا تھا۔‘
رضیہ حمود نے مزید بتایا کہ ’ان کی وجہ سے گھر کے تمام افراد کورونا کا شکار ہو گئے اگرچہ سب اس مرض سے بچ گئے مگر میری بیٹی ’معصومہ‘ اس سے شفایاب نہ ہو سکی اور15 جون کو وہ اس مرض کے ہاتھوں ہلاک ہو گئی۔‘
رضیہ حمود  کا کہنا تھا کہ موت سے کچھ دیر قبل میں نے بیٹی سے کہا ’مجھے معاف کردو کہ میری وجہ سے تم اس مرض کا شکار ہوگئی۔ میرے سوال پر بیٹی نے مسکراتے ہوئے کہا کہ ماما آپ سے کوئی شکوہ ہے نہ گلہ، جہاں تک معافی کی بات ہے تو میری جان بھی آپ پر فدا۔‘
رضیہ حمود  کے شوہر حبیب خلیل کا کہنا تھا کہ ’اہلیہ نے جب رضاکارانہ طور پر خدمات کا آغاز کیا تو تمام مشکلات کے بارے میں آگاہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ممکن ہے کہ اس وبائی مرض سے ہم سب متاثر ہوجائیں۔ ہم ہمیشہ ان کے ساتھ کھڑے رہے کیونکہ یہ وطن اور انسانیت کی خدمت کا کام تھا۔‘

شیئر: