Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مکہ اور جدہ کی مساجد میں نماز جمعہ کے اجتماعات

بعض مساجد میں ماسک اور سینیٹائزر کا بھی اہتمام کیا گیا ہے (فوٹو: سبق)
مکہ مکرمہ اور جدہ شہر میں کورونا وائرس کی وجہ سے عائد کی جانے والی پابندیوں کے خاتمے کے بعد تمام مساجد میں نماز جمعہ احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے ادا کی گئی۔
سعودی عرب میں احتیاطی تدابیر کے باعث تمام شہروں میں گزشتہ تین ماہ قبل کرفیو نافذ کیا گیا تھا۔ عید الفطر کے ایک ہفتہ بعد کرفیو کی پابندیاں ختم کرتے ہوئے مساجد میں باجماعت نماز جمعہ کی اجازت دی گئی تھی۔
کرفیو کی پابندی ختم ہونے کے بعد جدہ اور مکہ مکرمہ میں کورونا وائرس میں مبتلا خطرناک کیسز میں اچانک اضافے کی وجہ سے وزارت صحت نے دونوں شہروں میں 15 دن کے لیے دوبارہ کرفیو نافذ کر دیا تھا۔

مساجد میں سماجی فاصلے کا خاص خیال رکھا جارہا ہے (فوٹو: سبق نیوز )

کرفیو اور لاک ڈاون کی پابندیاں مملکت بھر میں  21 جون کو اٹھا لی گئیں اس کے ساتھ ہی جدہ اور مکہ مکرمہ میں بھی حالات پر قابو پانے کے بعد مساجد کھولنے اور باجماعت نماز کی ادائیگی کے احکامات صادر کر دیے گئے۔
نماز باجماعت کی پابندی اٹھانے کے بعد مکہ مکرمہ اور جدہ شہر کی تمام مساجد میں جمعہ المبارک کے اجتماعات منعقد ہوئے۔ وزارت اسلامی امور کی جانب سے مساجد کی انتظامیہ کو ہدایات جاری کی گئی تھیں کہ خطبہ جمعہ اور نماز کا دورانیہ 15 منٹ رکھا جائے جبکہ مساجد آنے والوں کے لیے بھی مقررہ قواعد وضع کیے گئے ہیں جن پر عمل کرنا ہر ایک پر لازمی ہے۔
مساجد میں سماجی فاصلے کے اصول کے تحت صفوں کے درمیان ایک صف خالی چھوڑی جاتی ہے جبکہ ایک نمازی کا دوسرے سے ڈیڑھ میٹر کا فاصلہ رکھا گیا ہے ۔
مساجد کی انتظامیہ نے فاصلے کے لیے باقاعدہ نشانات لگائے ہیں جبکہ ہر نمازی کے لیے ضروری ہے کہ وہ اپنی جائے نماز ہمراہ لائے جس پر نماز ادا کی جائے۔
تمام مساجد میں وضو خانے بند کر دیے گئے ہیں جبکہ قرآن کریم کے نسخے بھی الماریوں اور ریکس سے ہٹا دیے گئے ہیں۔ وزارت اسلامی امور کی جانب سے مساجد کی انتظامیہ کو مزید کہا گیا ہے کہ نماز کے اوقات میں کھڑکیاں اور دروازے کھلے رکھے جائیں۔

مساجد میں قرآن کریم کے نسخے اٹھا لیے گئے ہیں (فوٹو، سبق نیوز)

مکہ مکرمہ کی بعض مساجد میں انتظامیہ کی جانب سے لوگوں کےلیے خصوصی ماسک اور ہینڈ سینیٹائزر کا بھی بندوبست کیا گیا تھا جبکہ کہیں لوگوں کے جسمانی درجہ حرارت کونوٹ کرنے کا بھی اہتمام تھا۔ مساجد کی انتظامیہ کی جانب سے بیمار افراد کو ہدایات کی گئی ہے کہ وہ گھروں میں ہی نماز ادا کریں۔

شیئر: