Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

'سکردو ایئرپورٹ پر چینی فوج موجود نہیں'

ترجمان افواج پاکستان نے انڈین میڈیا کی خبروں کو غلط قرار دیا ہے (فوٹو:سی آر جے)
پاکستانی افواج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر نے گلگت بلتستان میں ایل او سی پر مزید فوج کی تعیناتی اور سکردو ہوائی اڈہ چین کے زیراستعمال ہونے کی تردید کی ہے۔
جمعرات کو ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ انڈین الیکٹرانک اور سوشل میڈیا پر زیرگردش خبر غلط، غیرذمہ دارانہ اور سچائی سے کوسوں دور ہے۔
گذشتہ چند روز کے دوران انڈین میڈیا کے ایک حصے میں اس طرح کی خبریں رپورٹ کی گئی تھیں کہ پاکستان کی جانب سے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے ساتھ گلگت بلتستان میں مزید فوج تعینات کی جا رہی ہے۔ انہی اطلاعات میں یہ دعویٰ بھی کیا گیا تھا کہ گلگت بلتستان میں واقع سکردو ہوائی اڈہ چین استعمال کر رہا ہے، جہاں وہ انڈیا پر حملے کی تیاری کر رہا ہے۔

پاکستانی فوج کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ’ایسی کوئی سرگرمی نہیں ہوئی نہ ہی اضافی نفری تعینات کی گئی ہے۔ ہم پاکستان میں چینی فوج کی موجودگی کی بھی تردید کرتے ہیں‘۔
 

گزشتہ ایک ہفتے کے دوران متعدد انڈین میڈیا ہاؤسز نے اپنی رپورٹس میں دعوی کیا تھا کہ سکردو ہوائی اڈہ چین کے زیراستعمال ہے۔
انڈین میڈیا رپورٹس میں کہا گیا تھا کہ جون میں پاکستانی ہوائی اڈے پر چین کے 40 سے زائد جے 10 فائٹر طیارے دیکھے گئے ہیں۔ ان رپورٹس میں دعوی کیا گیا تھا کہ چینی فوج پاکستانی فضائی مرکز کو استعمال کر کے انڈیا پر حملے کی تیاری کر رہی ہے۔
انڈین انٹیلی جنس ایجنسیز کی بنیاد پر دی گئی رپورٹس میں کہا گیا تھا کہ لیہ سے قریب ہونے کی وجہ سے چینی فوج سکردو ایئربیس کو انڈیا پر حملے کے لیے استعمال کر سکتی ہے۔ لیہ سے 100 کلومیٹر دور واقع سکردو ایئر پورٹ کا چینی فضائی اڈوں سے موازنہ کرتے ہوئے یہ بھی کہا گیا تھا کہ علاقے سے قریب ترین چینی ایئر بیسز کاشغر، ہوتان اور نگری گورگنسا ہیں جن کا فاصلہ سکردو کی نسبت بہت زیادہ ہے۔
انڈین میڈیا نے دعوی کیا تھا کہ چینی ایئرفورس پاکستانی ایئربیس کو استعمال کر کے انڈیا کے زیرانتظام کشمیر میں واقع لداخ اور کشمیر کے ہوائی اڈوں کو نشانہ بنا سکتی ہے۔
  • واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ جوائن کریں

شیئر: