Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بیرون ملک جعلی ملازمتوں سے متعلق تنبیہ

بے شمار پاکستانی ملازمت کی غرض سے بیرون ملک جانا چاہتے ہیں (فوٹو: اے ایف پی)
بیرون ملک ملازمت کے خواہش مند پاکستانیوں کو متنبہ کیا گیا ہے کہ وہ سوشل میڈیا پر زیرگردش ملازمتوں کے جعلی اشتہارات پر توجہ نہ دیں۔
پاکستان میں بیرون ملک ملازمتوں سے متعلق وفاقی ادارے بیورو آف امیگریشن اینڈ اوورسیز ایمپلائمنٹ کی جانب سے جانب سے بیرون ملک جعلی ملازمتوں کے چند اشتہارات کی بھی نشاندہی کی گئی ہے۔
پاکستانی ادارے کی جانب سے جعل سازی کی نشاندہی کرتے ہوئے اخبار کے ایک اشتہار اور فیس بک پر اشتہار دے کر اسے سپانسر کر کے سوشل میڈیا صارفین تک پہنچانے والے دو اداروں کی سرگرمی کو جعلی قرار دیا گیا ہے۔
حکومت پاکستان کے ماتحت ادارے نے اپنی ہدایت میں یہ بھی تجویز کیا ہے کہ جعل سازوں سے بچنے کے لیے کیا طریقہ اختیار کیا جا سکتا ہے۔

 سوشل میڈیا پر جاری کردہ پیغام میں بیورو آف امیگریشن اینڈ اوورسیز ایمپلائمنٹ کا کہنا ہے کہ ادارے نے ایسے عناصر کو بھرتی کے لیے کوئی اجازت نامہ نہیں دیا۔
ساتھ ہی وضاحت کی گئی ہے کہ بیرون ملک روزگار کے تمام مواقع کی بیورو کی ویب سائٹ سے تصدیق کیے بغیر بھرتی کے لیے کسی کو کوئی رقم ادا نہ کریں۔
جعلی اشتہارات کے سکرین شاٹس کے ساتھ دیے گئے پیغام میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ غیر قانونی بھرتی کے خلاف کارروائی کے لیے کیس ایف آئی اے کو بھیجا جا رہا ہے۔
یاد رہے کہ سعودی عرب اور بحرین میں جعلی ملازمتوں سے متعلق حالیہ تنبیہہ سے قبل بھی پاکستانی ادارے کی جانب سے غیر ملکی ملازمتوں کے مشکوک عمل کی نشاندہی کی جاتی رہی ہے۔

بیورو آف امیگریشن اینڈ اوورسیز ایمپلائمنٹ پاکستانیوں کی بیرون ملک ملازمتوں سے متعلق امور کی دیکھ بھال کے لیے وفاقی حکومت کے تحت قائم ادارہ ہے۔
بیرون ملک ملازمت کے خواہش مند افراد کے لیے بیورو کی جانب سے آن لائن جاب پورٹل بھی متعارف کرایا جا چکا ہے جہاں روزگار کے متلاشی افراد جعل سازی سے محفوظ رہتے ہوئے غیر ملکی ملازمتوں سے متعلق آگاہی حاصل کر سکتے ہیں۔
  • واٹس ایپ پر پاکستان کی خبروں کے لیے ’اردو نیوز‘ گروپ جوائن کریں

شیئر: