Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ملائیشیا نے بھی پاکستانی پائلٹس معطل کر دیے

ملائیشیا میں 20 سے کم پاکستانی پائلٹس کام کر رہے ہیں۔ فوٹو: روئٹرز
ملائیشیا کے ایوی ایشن کے محکمے نے مقامی ایئر لائنز کے ان پائلٹس کو عبوری طور پر معطل کر دیا ہے جن کے پاس پاکستانی سول ایوی ایشن اتھارٹی کے جاری کردہ لائسنس تھے۔
ملائیشیا کی سول ایوی ایشن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ یہ فیصلہ تمام غیر ملکی پائلٹس کا جائزہ لینے کے بعد کیا گیا۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق ملائیشیا کی سول ایوی ایشن نے بتایا کہ ان کے ملک میں 20 سے کم پاکستانی پائلٹس کام کر رہے ہیں۔

 

واضح رہے کہ پاکستان کے ہوابازی کے وفاقی وزیر غلام سرور خان کے پائلٹس کے جعلی یا مشکوک لائسنس کے بیان کے بعد دنیا بھر میں قومی ایئر لائن پی آئی اے اور پاکستانی پائلٹس کے حوالے سے فیصلے کیے جا رہے ہیں۔
سول ایوی ایشن اتھارٹی ملائیشیا نے کہا ہے کہ وہ پاکستان کی سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ساتھ رابطے میں ہے تاکہ ان پائلٹس کے لائسنس کی تصدیق کی جا سکے۔
بیان کے مطابق ’پاکستان کی سول ایوی ایشن اتھارٹی جن پائلٹس کے لائسسن کی تصدیق کرے گی ان کو فوری طور پر بحال کر دیا جائے گا۔‘
ملائیشیا کی قومی ائیر لائن نے کہا ہے کہ ان کے عملے میں کوئی پاکستانی پائلٹ شامل نہیں۔
روئٹرز کے مطابق پاکستان نے گزشتہ ہفتے ایک تہائی پائلٹس کو اس وقت معطل کر دیا تھا جب یہ بات سامنے آئی تھی کہ ان کی دستاویزات مشکوک ہیں۔
پاکستان کے پاس کل 860 پائلٹس ہیں جن میں سے 107 غیر ملکی ایئر لائنز کے ساتھ منسلک ہیں۔
یورپین یونین ایوی ایشن کی سیفٹی ایجنسی نے پاکستان کی قومی ایئر لائن پی آئی اے کی اپنے ملکوں میں پروازوں پر چھ ماہ کے لیے پابندی عائد کی ہے۔

شیئر:

متعلقہ خبریں