Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا میں 'جوئے کے لیے' جعلی ٹورنامنٹ

ٹورنامنٹ انڈیا میں ہوا لیکن ظاہر کیا گیا کہ سری لنکا میں کھیلا گیا (فائل فوٹو: اے ایف پی)
انڈین پولیس مبینہ طور پر جوئے کے لیے منعقد کیے گئے ایک جعلی ٹی 20 کرکٹ ٹورنامنٹ کی تحقیقات کر رہی ہے جو انڈیا کے ایک گاؤں میں منعقد ہوا لیکن ظاہر یہ کیا گیا کہ یہ سری لنکا میں کھیلا گیا جس میں سری لنکن ٹیموں نے حصہ لیا۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق پیر کو اس ٹورنامنٹ کے دو میچز کھیلے گئے جن میں ظاہر کیا گیا کہ یہ سری لنکن ٹیم کے کھلاڑی ہیں اور ان میچز کی لائیو کمنڑی یو ٹیوب پر دکھائی گئی اور انڈیا کی سپورٹس ویب سائٹس پر ایک ایک گیند کی کوریج کی گئی۔
ٹورنامنٹ کے منتظمین نے اسے حقیقی بنانے کے لیے گراؤنڈ میں سری لنکا کے اشتہارات لگائے اور ٹینٹس لگا کر میدان کو چھپایا تاکہ کوئی دیکھ نہ سکے کہ کیا ہو رہا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ اسے اطلاع ملی کہ یہ ٹورنامنٹ جوئے کے لیے کھیلا جا رہا ہے اور اس نے شمالی انڈیا کے سوارا گاؤں میں چھاپہ مارا جو سری لنکا سے ہزاروں میل دور ہے۔
پولیس کے مطابق فراڈ اور جوئے کے الزام میں دو افراد کو گرفتار کیا گیا ہے جبکہ ٹورنامنٹ کے منتظمین اور کھلاڑیوں کی تلاش جاری ہے۔
موہالی پولیس کے چیف کلدیپ سنگھ نے اے ایف پی کو بتایا کہ ’کھلاڑیوں نے ظاہر کیا کہ وہ سری لنکن ہیں جس کا مقصد آن لائن جوا کھیلنا تھا۔‘
انڈیا کی سپورٹس ویب سائٹس نے اعلان کیا کہ ’یو وی اے‘ کرکٹ ایسوسی ایشن سری لنکا کے بدولا شہر میں ’یو وی اے ٹی 20 لیگ‘ کا انعقاد کر رہی ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ پانچ جولائی سے 29 جولائی تک 14 میچز کھیلے جائیں گے جن میں سری لنکن ٹیم کے سابق انٹرنیشنل کھلاڑی بھی حصہ لیں گے۔
تاہم ایسا کوئی ٹورنامنٹ نہیں ہو رہا تھا اور سری لنکا نے بھی کہا کہ وہاں ایسا کوئی ٹورنامنٹ نہیں ہو رہا۔

سری لنکا کے سابق کھلاڑی فرویز مہاروف نے کہا کہ ’یہ ٹورنامنٹ فراڈ ہے (فوٹو: سکائی نیوز)

سری لنکا کے سابق کھلاڑی فرویز مہاروف کے بارے میں بھی اشتہار لگایا گیا لیکن انہوں نے ٹویٹ میں کہا کہ ’یہ ٹورنامنٹ فراڈ ہے۔‘
کرکٹ گراؤنڈ ’سٹروکر کرکٹ ایسوسی ایشن‘ کے مالک نے کہا کہ انہیں بتایا گیا تھا کہ مقامی ٹیموں کے میچز ہو رہے ہیں اور کورونا وائرس کی وجہ سے تماشائیوں کو مدعو نہیں کیا گیا ہے۔
اس گراؤنڈ کے ایک اور آفیشل نے ایک انڈین اخبار کو بتایا کہ ’ہمیں معلوم نہیں تھا کہ اس ٹورنامنٹ کا آرگنائزر کون ہے۔ ہمیں اندر جانے کی اجازت نہیں تھی۔ انہوں نے ٹینٹس لگا دیے تھے تاکہ کوئی دیکھ نہ سکے۔‘
ابھی اس بات کی کوئی اطلاع نہیں ہے کہ اس ایونٹ کو آن لائن کتنے لوگوں نے دیکھا اور میچوں پر جوئے کی کتنی رقم لگائی گئی تھی۔

شیئر: