Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ہیومن رائٹس کمیشن کے جیلوں میں تفتیشی دورے

کمیشن نے سرکاری اداروں کے  414 تفتیشی دورے کیے- فوٹو: سبق
سعودی عرب میں ہیومن رائٹس کمیشن کی ترجمان نورۃ بنت محمد الحقبانی نے کہا ہے کہ کمیشن کی ٹیموں نے جیل خانوں اور حراستی مراکز کے 2094 تفتیشی دورے کیے جن میں سزا یافتہ  افراد یا زیر حراست قیدیوں کے ساتھ سلوک کو دیکھا گیا-  کمیشن نے جائزہ لیا کہ آیا قیدیوں کو قانون میں مقررہ حقوق دیے  جارہے ہیں یا نہیں۔
سبق ویب سائٹ کے مطابق الحقبانی نے تفتیشی دوروں کے حوالے سے بتایا کہ 114 دورے بڑی جیلوں، 557 سیکیورٹی اداروں کے ماتحت جیلوں، 835 مختلف قسم کے حراستی مراکز، 39 لڑکیوں کے اصلاح خانوں اور  49 سماجی اصلاحی مراکز کے دورے کیے گئے۔
 تفتیشی ٹیموں کا کہنا ہے کہ جیلوں اور حراستی مراکز میں آن لائن امور بہتر ہوئے ہیں اور کاغذی کارروائی کا دائرہ محدود ہوا ہے۔
کمیشن کی ترجمان کا کہنا تھا کہ جیلوں اور حراستی مراکز کی بعض عمارتیں ابھی نامکمل ہیں- ضرورت اس بات کی ہے کہ مقررہ معیار کی  پابندی کرتے ہوئے نئی جیلیں بنائی جائیں اور ان میں قیدیوں کو وہ تمام سہولتیں فراہم کی جائیں جو قانون انہیں دیتا ہے۔
ترجمان نے اعتراف کیا کہ بعض جیلوں کے منتظمین کے حوالے سے قابل اعتراض باتیں سامنے آئی ہیں انہیں اصلاح کی تاکید کر دی گئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ انسانی حقوق کمیشن نے ملک کے مختلف علاقوں میں دیگر سرکاری اداروں کے  414 تفتیشی دورے کیے- مقصد حقوق کی خلاف ورزیوں کا پتہ لگانا اور سرکاری اداروں کو قانونی کارروائی پر آمادہ کرنا تھا-

 

خود کو اپ ڈیٹ رکھیں، واٹس ایپ گروپ جوائن کریں

شیئر: