Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اس سال قربانی کے لیے کیا انتظامات ہیں؟

جدہ میونسپلٹی نے قربانی کی مشروط اجازت دی ہے (فوٹو: عاجل)
سعودی عرب میں لاک ڈاؤن اور کرفیو اٹھائے جانے کے بعد سے معمولات زندگی مقررہ ضوابط کے تحت بحال ہونے لگے ہیں۔
کورونا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے سعودی حکومت نے جہاں اس سال حج کو محدود کرنے کا فیصلہ کیا وہیں عیدالاضحیٰ  پر قربانی کے لیے ایس او پیز بھی جاری کیے ہیں۔
جدہ میونسپلٹی نے عیدالاضحیٰ کے دوران مطابخ (کیٹرنگ) میں قربانی کرنے کی مشروط اجازت دی ہے۔
یاد رہے کہ عیدالاضحیٰ پر مقامی شہری اورغیرملکی سلاٹر ہاؤس اور مطابخ  میں قربانی کے لیے بڑی تعداد میں پہنچتے ہیں۔

جدہ کے تینوں سلاٹر ہاؤسز میں قربانی کے انتظامات مکمل ہیں (فوٹو: اے ایف پی)

سیکرٹری میئر انجینئر محمد الزہرانی نے بتایا کہ میونسپلٹی نے جدہ  کے تینوں سلاٹر ہاؤسز میں قربانی کے انتظامات مکمل کر لیے ہیں۔ مقامی شہری اور مقیم غیرملکی یہاں مقرر حفاظتی ضوابط کے تحت اطمینان سے قربانی کر سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس سال کورونا کی وبا کو پھیلنے سے روکنے کے لیے حفاظتی تدابیر اور احتیاطی اقدامات کیے گئے ہیں تاکہ قربانی کرنے والوں کو کسی دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ شہر کے تینوں سلاٹر ہاؤسز میں  قربانی کے لیے آنے والوں کا خیر مقدم ہالز میں کیا جائے گا۔ سلاٹر ہاؤس میں کام کرنے والوں کے دروازے الگ کر دیے گئے ہیں۔
سیکرٹری میئر نے بتایا کہ سلاٹر ہاؤس کے ٹھیکیداروں پر پابندی لگائی گئی ہے کہ وہ سینیٹائزنگ کا بہت زیادہ خیال رکھیں۔ وقفے وقفے سے پورے سلاٹر ہاؤس کو سینیٹائز کرتے رہنے کا انتظام کریں۔ قربانی کے لیے آّنے والوں کا درجہ حرارت دیکھنے کا انتظام کریں۔ کارکنان کا درجہ حرارت بھی ہر روز چیک کیا جائے۔ سلاٹر ہاؤس کے دروازوں پر سینیٹائزر، دستانے اور ماسک مہیا ہوں۔ انتظار گاہ میں سماجی فاصلے کے لیے نشان نمایاں کیے جائیں جبکہ ہال کے باہر بیٹھنے کے لیے کرسیوں کا انتظام کیا جائے۔

سلاٹر ہاؤسز کےعلاوہ نجی طور پر قربانی کی اجازت نہیں ہے (فوٹو: ایس پی اے)

انہوں نے مزید بتایا کہ سلاٹر ہاؤس کے ٹھیکیداروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ مقامی شہریوں اور مقیم غیرملکیوں کو قربانی کا گوشت ہوم ڈیلیوری سروس کے ذریعے مہیا کرنے کی ترغیب دیں۔
انہوں نے انتباہ دیا کہ عیدالاضحیٰ  پر بلدیاتی کونسلوں کے انسپکٹرز شہر کے ایسے تمام مقامات پر جہاں جہاں قربانی کا انتظام ہے تفتیشی دورے کریں گے۔ کسی ایسی جگہ جہاں قربانی کی اجازت نہیں ہوگی وہاں قربانی کرنے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی۔ بکرا منڈیوں کی کڑی نگرانی ہوگی۔ جانوروں کے ڈاکٹروں کا انتظام بھی کرلیا گیا ہے۔ مقامی شہری اور مقیم غیرملکیوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ایسے کسی بھی جانور کی قربانی نہ کریں جس کا طبی معائنہ نہ ہوا ہو۔
واضح رہے کہ سعودی عرب میں سلاٹر ہاؤسز اور مطابخ کے علاوہ نجی طور پر قربانی کی اجازت نہیں ہے۔

قربانی کے لیے بکروں کی درآمد

حج قربانی سے متعلق سعودی پروجیکٹ ’اضاحی‘  نے بکروں کی درآمد اور العکیشیہ سلاٹر ہاؤس چلانے  کے لیے دو معاہدے کیے ہیں۔

بکروں کے طبی معائنے کے لیے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں (فوٹو: عرب نیوز)

اخبار 24 کے مطابق ’اضاحی‘ پروجیکٹ نے ایک معاہدہ آفاق فوڈ کمپنی کے ساتھ کیا ہے۔ اس کے بموجب کمپنی اس سال حج موسم کے دوران قربانی کے جانور درآمد کرے گی۔ ہر سال حج کے موقع پر حجاج کرام مختلف ناموں سے قربانیاں کرتے ہیں۔ ان کا انتظام اضاحی پروجیکٹ کی جانب سے کیا جاتا ہے۔
اضاحی پروجیکٹ نے دوسرا معاہدہ منار المشاہرلمیٹڈ کمپنی کے ساتھ کیا ہے۔ یہ کمپنی رواں برس حج موسم کے دوران مکہ کے ماڈل سلاٹر ہاؤس العکیشیہ کے انتظامات کرے گی۔
سعودی حکومت نے حج کے موقع پر قربانی کے انتظامات کی ذمہ داری اسلامی ترقیاتی بینک آئی ڈی بی کو دے رکھی ہے۔
آئی ڈی بی ’اضاحی‘ کے نام سے حج قربانی پروگرام کے انتظامات کرتا ہے- اس کی شروعات 1983 میں کی گئی تھی۔
قربانی کے گوشت کا ایک حصہ مکہ کے غریبوں میں تقسیم کیا جاتا ہے جبکہ باقی گوشت سمندری جہازوں، موبائل کولڈ سٹوریج اور ہوائی جہازوں کےذریعے بنگلہ دیش، پاکستان سمیت بہت سارے ملکوں کو بھیجا جاتا ہے جہاں مقررہ نظام کے مطابق یہ گوشت ناداروں میں تقسیم ہوتا ہے۔
بیرون ملک سے منگوائے جانے والے بکروں کے طبی معائنے کے لیے بھی پورٹ پر خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں۔

شیئر: