Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اوپیک پلس کے کامیاب اجلاس کے لیے حالات سازگار:سعودی عرب

جولائی سے دسمبر تک تیل پیداوارمیں یومیہ 7.7 ملین بیرل کمی کی جانی ہے۔(فوٹو ٹوئٹر)
 سعودی عرب کے وزیر توانائی شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان نے کہا ہے کہ اوپیک پلس کے کامیاب اجلاس کے لیے حالات سازگار ہو گئے ہیں اور ہفتہ 6 جون کو اوپیک  اور اوپیک پلس کے اجلاس ہوں گے۔
 سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق اوپیک پلس کے اجلاس میں عراق اور نائجیریا کو پیداواری کوٹے کی سختی سے پابندی پر مجبور کرنے والی حکمت عملی طے کی جائے گی۔
اوپیک پلس میں شامل تیل پیدا کرنے والے ممالک نے سابقہ اجلاس میں طے کیا تھا کہ مئی اور جون کے مہینے میں تیل کی یومیہ پیداوار میں 9.7 ملین بیرل کمی کی جائے گی تاکہ کورونا بحران کی وجہ سے تیل کے نرخوں میں نمایاں کمی کی صورتحال سے نمٹا جا سکے۔
پروگرام کے مطابق جولائی سے دسمبر تک تیل پیداوارمیں یومیہ کمی 7.7 ملین بیرل کی جانی ہے۔
اوپیک پلس کے ذمہ داران کا کہنا ہے کہ سعودی عرب اور روس جولائی کے آخر تک تیل پیداوار میں بھاری کمی کے فیصلے میں توسیع پر راضی ہوگئے ہیں تاہم ایک اطلاع یہ ہے کہ سعودی عرب تیل پیداوار میں بڑی کمی میں توسیع اگست کے آخر تک کرانا چاہتا ہے۔
سعودی عرب اور روس کے درمیان تیل پیداوار میں بڑی کمی کے اصولی سمجھوتے کی اطلاعات پر خام تیل کے نرخوں میں جمعےکو تین فیصد اضافہ ہوگیا۔ یہ گذشتہ تین ماہ کے دوران ریکارڈاضافہ ہے اور ایک بیرل پٹرول کی قیمت 41 ڈالر تک پہنچ گئی۔

خام تیل کے نرخوں میں جمعےکو تین فیصد اضافہ ہوگیا۔(فوٹو ٹوئٹر)

اوپیک پلس کے ذرائع نے بتایا ہے کہ اوپیک اور اوپیک پلس کے آن لائن اجلاس ہفتے کو ہوں گے۔ شروعات اوپیک کے  اجلاس سے ہو گی جس کے بعد اوپیک پلس کا اجلاس ہو گا۔
یاد رہے کہ سعودی عرب اور روس کے درمیان تیل کی پیداوار میں کمی میں توسیع کے لیے معاہدہ طے پایا ہے۔
دونوں ممالک نے دوسرے تیل پیدا کرنے والے ممالک کو پیداوار میں کمی کے وعدوں کی تکمیل کی یقین دہانی کراتے ہوئے سخت موقف اپنایا ہے۔
اوپیک پلس کے اجلاس سے قبل دونوں بڑے تیل پیدا کرنے والے ممالک دوسرے تیل پیدا کرنے والے ممالک سے کہہ رہے ہیں کہ انہیں پیداوار میں کمی کے معاہدے کی پابندی کرنا چاہیے ورنہ اپریل میں ہونے والی کساد بازاری کی واپسی کا خطرہ ہے جب تیل کی قیمتیں کم ترین سطح پر چلی گئی تھیں۔

شیئر: