Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی عرب اور روس میں تیل کا معاہدہ

تیل مارکیٹ میں استحکام کے لیے پیداوار کی مسلسل نگرانی کی جائے گی (فوٹو: اے ایف پی)
سعودی عرب اور روس نے متفقہ طور پر اوپیک پلس معاہدے کے مطابق تیل کی پیداوار میں آئندہ 2 برس تک کمی کرنے پر اتفاق کیا ہے۔
سعودی خبر رساں ایجنسی ’ایس پی اے‘ کے مطابق سعودی وزیر توانائی شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان کی اپنے روسی ہم منصب الیگزنڈرنوواک سے ٹیلی فون پر تیل کی پیداوار میں کمی اور عالمی منڈی کے حوالے سے تفصیلی گفتگو ہوئی ہے۔ 
دونوں جانب سے متفقہ طور پر اوپیک پلس معاہدے کے مطابق تیل کی پیداوار میں آئندہ 2 برس تک کمی کرنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔
ایس پی اے کا کہنا ہے کہ دونوں ممالک کے وزرائے توانائی کے درمیان ٹیلی فونک گفتگو کے بعد جاری ہونے والے مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ’سعودی عرب اور روس نے تیل منڈی میں استحکام لانے کے لیے اوپیک پلس اورتیل پیدا کرنے والے دیگر ممالک کے ساتھ مل کر کام کیا ہے جس کے بعد دونوں ممالک ایک تاریخ ساز معاہدے تک پہنچے ہیں۔‘
مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ’ہم اس امر کی یقین دہانی کراتے ہیں کہ دونوں ممالک آئندہ 2 برس تک پیداوار میں کمی کے حوالے سے طے شدہ معاہدے کے مطابق اس پر عمل پیرا رہیں گے۔‘
فریقین میں اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ مستقبل میں تیل کی مارکیٹ میں استحکام لانے کے لیے پیداوار کی مسلسل نگرانی بھی کی جائے گی۔ 

اوپیک نے تیل کی یومیہ پیداوار میں 8 ملین بیرل کی کمی کرنے کا کہا تھا (فوٹو: اے ایف پی)

بیان میں مزید کہا ہے ’ہمیں اس بات پر بھی یقین ہے کہ اوپیک پلس کے معاہدے میں ہمارے شرکا کے علاوہ دیگر تیل پیدا کرنے والے ممالک بھی مطلوبہ اہداف کے حصول کے لیے معاہدے پر مکمل طور پر عمل کریں گے۔‘
یاد رہے کہ تیل کی پیداوار میں کمی کے حوالے سے اوپیک کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ جولائی اور دسمبر کے دوران تیل کی پیداوار میں یومیہ 8 ملین بیرل کی کمی ہو گی۔

شیئر: