Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مسجد نبوی کے دروازے دنیا کے کن ممالک میں تیار ہوئے

مسجد انتظامیہ دروازوں کی دیکھ بھال کے لیے نظام بنائے ہوئے ہے- فوٹو العربیہ نیٹ
سعودی عرب آنے والے زائرین مدینہ منورہ جاتے ہیں تو مسجد نبوی کے دروازوں کے دلکش ڈیزائن سے متاثر ہوئے بغیر نہیں رہ پاتے۔ جو زائر بھی مسجد الحرام کے صحن میں پہنچتا ہے شاہ فہد کے زمانے میں کی گئی توسیع کے دروازے دیکھ کر ششدر رہ جاتا ہے۔
یہ دروازے اعلی ترین بین الاقوامی خصوصیات سے آراستہ ہیں- یہ مسجد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم کی پہچان بن گئے ہیں-
العربیہ نیٹ کے مطابق شاہ فہد کے زمانے میں مسجد نبوی کی توسیع کے موقع پر 7 کشادہ داخلے کے مقامات بنائے گئے۔ ان میں سے 3 شمال کی طرف جبکہ 2، 2 مشرق اور مغرب کی جانب ہیں۔

ایک دروازے کی چوڑائی تین میٹر جبکہ اونچائی چھ میٹرہے۔ العربیہ نیٹ

ہر داخلہ گاہ کے 7 دروازے ہیں۔  ان میں دو فاصلے پر بنائے گئے ہیں جبکہ ان کے درمیان 5 دروازے رکھے گئے ہیں۔
ایک دروازے کی چوڑائی تین میٹر جبکہ اونچائی چھ میٹر اور موٹائی تیرہ سینٹی میٹر سے زیادہ ہے۔ ہر دوازے کا وزن سوا ٹن ہے۔ ہر دروازہ ہاتھ کی معمولی حرکت سے کھلتا اور بند ہوتا ہے۔
دروازوں کی تیاری میں سولہ سو مکعب میٹر سے زیادہ ساج کی لکڑی استعمال کی گئی ہے۔ ہر دروازے میں 1500 سے زیادہ منقش زریں ٹکڑے دائرے کی شکل میں نصب کیے گئے ہیں۔ دائرے میں (محمد رسول اللہ) تحریر ہے۔
مسجد نبوی کے دروازے ایک سال میں تیار کیے گئے۔ تیاری کا کام دنیا کے کئی شہروں میں انجام دیا گیا۔
فرانس میں سنہرے تانبے کا کام کرایا گیا اور ساج کی بہترین لکڑیاں امریکہ میں نصب کی گئیں۔ وہاں سے دروازے  سپین کے شہر بارسلونا  منتقل کیے گئے۔ انہیں سپیشل بھٹیوں میں رکھ کر 5 ماہ تک خشک کیا گیا پھر لیزر سے کام کرنے والی مشینوں کے ذریعے انہیں کاٹا گیا۔ ان میں تانبے کے ٹکڑے لگائے گئے پھر انہیں چمکایا گیا۔ آخر میں ان پر سونے کے پانی کا رنگ چڑھایا گیا اور پھر ان ٹکڑوں کو دروازے میں فٹ کیا گیا۔
دروازوں کو جمانے کا کام خصوصی طریقے سے کیلوں کی مدد کے بغیرانجام دیا گیا۔
مسجد نبوی کی انتظامیہ دروازوں کی دیکھ بھال اور اصلاح و مرمت کا باقاعدہ نظام الاوقات مقرر کیے ہوئے ہے۔ ان کی صفائی اور انہیں چمکانے کا کام انتہائی مہارت سے انجام دیا جاتا ہے۔

 

خود کو اپ ڈیٹ رکھیں، واٹس ایپ گروپ جوائن کریں

شیئر: