عمر فاروق کو بہترین رضا کار کی سند بھی جاری کی گئی ہے (فوٹو: عکاظ)
دمام میں ایک پاکستانی نوجوان عمر فاروق نے کورونا سے بچاؤ کی آگہی مہم چلا کر مقامی شہریوں اور مقیم غیرملکیوں کے دل جیت لیے۔
سعودی محکمہ صحت نے عمر فاروق کو بہترین رضا کار کی سند بھی جاری کی ہے۔
پاکستانی نوجوان تین ماہ سے زیادہ عرصے سے روزانہ صبح چار گھنٹے رضاکارانہ مہم کے لیے وقف کیے ہوئے ہیں۔ صبح سویرے اٹھتے ہی تجارتی مراکز پہنچ کر وہاں آنے والوں کو نئے کورونا وائرس سے بچنے کے طور طریقے رضاکارانہ طور پر بتاتے اور سمجھاتے ہیں اور پھر وہاں سے اپنی ڈیوٹی پر پہنچ جاتے ہیں۔
عکاظ اخبار کے مطابق مشرقی ریجن کے محکمہ صحت نے پاکستانی نوجوان کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے ان کے اعزاز میں تقریب منعقد کی-
عمر فاروق کی عمر 28 برس ہے۔ مشرقی ریجن میں دو ماہ قبل صحت آگہی مہم کے لیے رضاکاروں کی خدمات طلب کی گئی تھیں۔ عمر فاروق نے پاک سعودی دوستی اور انسانیت نوازی کے جذبے سے اپنا نام رضاکاروں میں درج کرا لیا تھا۔
عمر نے آگہی مہم کے حوالے سے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’سچی بات یہ ہے کہ میں جو کچھ کر رہا ہوں وہ اپنے اور اہل خانہ پر سعودی عرب کا قرض چکا رہا ہوں۔ مجھے یہاں آکر عزت، محبت اور دولت سب کچھ ملا۔ مجھے لوگو ں کو نئے کورونا وائرس سے بچانے کے لیے حفاظتی تدابیر بتا کر بے حد خوشی ملتی ہے‘۔
عمر فاروق نے کہا کہ 'اپنے ہم وطن فرمان علی خان کی اس قربانی کو کبھی فراموش نہیں کرسکتا جنہوں نے اب سے 11 برس قبل جدہ سیلاب کے دوران 14 افراد کی جان بچائی تھی اور 15 ویں شخص کی جان بچاتے ہوئے جان کی بازی ہار گئے تھے۔ سعودی شہری اور یہاں کے قائدین فرمان علی خان کی اس قربانی کو اپنے دلوں میں محفوظ کیے ہوئے ہیں۔ ان کی یہ قربانی ہر پاکستانی کے سینے پر تمغے کا درجہ رکھتی ہے‘۔