Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’یہ اخبار عوام کو ٹوپی ہی پہناتے ہیں‘

شہزاد رائے کبھی کسی لڑائی جھگڑے کا حصہ نہیں بنے (تصویر : ٹوئٹر)
ہر کسی کے باخبر رہنے کا اپنا ایک الگ طریقہ ہوتا ہے، کسی کو ٹی وی پر خبریں سننا پسند ہے تو کوئی گاڑی میں ریڈیو سننے کا عادی ہے لیکن اگر اخبار پڑھنے کی عادت پختہ ہو جائے تو چھٹنا بہت مشکل ہے۔ بلاشبہ اخبار ایک روایتی اور پرانا طریقہ ہے لیکن اس کے پڑھنے والوں کے نزدیک آج بھی اخبار کی اہمیت اسی طرح برقرار ہے۔
کہاں ہمیں ہر صبح بزرگ اور نوجوان ہاتھ میں اخبار تھامے نظر آتے تھے مگر اب ایسا کم ہی دیکھنے کو ملتا ہے، البتہ ریوڑیوں کی دکان پر اور پتیسہ بیچنے والے کے پاس اخبار کی پرچیاں ضرور ملتی ہیں جن میں وہ اشیا لپیٹ کر گاہک کو دیتے ہیں۔ 
گلوکار شہزاد رائے نے اخبار کا اس سے بھی منفرد حل نکال کر سوشل میڈیا صارفین کو حیران کر دیا۔ انہوں نے ٹوئٹر پر اپنی ایک  تصویر شیئر کی جس میں وہ ترچھی ٹوپی پہنے ہوئے ہیں لیکن یہ کوئی عام ہیٹ نہیں بلکہ اخبار سے بنی ہوئی ٹوپی ہے، جس کے ساتھ شہزاد رائے نے کیپشن دیا ’نیوز پیپر کی ٹوپی۔‘
 گلوکار نے اس آئیڈیا سے متعلق زیادہ وضاحت نہیں دی مگر سوشل میڈیا صارفین  نے اس ٹویٹ پر دلچسپ تبصرے شروع کردیے، کسی نے اس آئیڈیا کو سیاست سے جوڑنے کی کوشش کی تو کسی نے اسے صحافت سے جا ملایا۔ اسی بہانے شہزاد رائے کی شخصیت کے حوالے سے بھی بحث ہوتی رہی۔
ٹوئٹر صارف اسرار اکرم نے لکھا ’دیکھا جائے تو یہ اخبار کسی نہ کسی طرح عوام کو ٹوپی ہی پہناتے ہیں‘

ٹوئٹر صارف قاسم حسن نے لکھا ’شہزاد رائے کو دیکھیے کتنی اچھی زندگی گزار رہے ہیں، اپنے کام سے کام رکھتے ہیں خوش رہتے ہیں‘

شہزاد رائے کا کسی لڑائی جھگڑے یا بحث کا حصہ نہ بننے کی خوبی کو بھی صارفین نے سراہا۔
ٹوئٹر صارف مدثر انور نے لکھا کہ ’اگر انفلوئنسرز اور اداکاروں کی طرح شہزاد رائے کے ماضی کا ریکارڈ دیکھا جائے تو میں ہمیشہ اتنا حیران ہوتا ہوں کہ شہزاد رائے کا کبھی کوئی متنازع بیان یا رویہ سامنے نہیں آیا۔‘

ٹوئٹر صارف ایاز نے شہزاد رائے سے سوال کیا کہ ’بھائی آپ کھاتے کیا ہیں؟ میں سکول میں تھا جب آپ نے ’یا رب‘ گایا اور آپ اب بھی بالکل ویسے ہی ہیں۔ تکنیکی طور پرتو مجھے آپ کو انکل کہنا چاہیے لیکن کہتے ہوئے شرم آتی ہے۔

 

شیئر: