Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چلاس میں چھاپہ، سکیورٹی فورسز کے پانچ اہلکار ہلاک

پاکستان کا الزام ہے کہ ٹٰی ٹی پی نے افغانستان میں محفوظ ٹھکانے بنا رکھے ہیں (فائل فوٹو: اے ایف پی)
پولیس کے مطابق پاکستان کے شمال مغربی علاقے چلاس میں شدت پسندوں کے مشتبہ ٹھکانے پر چھاپے کے دوران سکیورٹی فورسز کے پانچ اہلکار ہلاک ہو گئے ہیں اور دو شدت پسند بھی مارے گئے ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق پولیس کے ترجمان امتیاز خان نے بتایا کہ جب کمانڈوز نے چلاس ضلع میں ایک گھر پر چھاپہ مارنے کی کوشش کی تو شدت پسندوں کے ساتھ فائرنگ کا تبادلہ شروع ہو گیا، اور یہ لڑائی کئی گھنٹوں تک جاری رہی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مرنے والے دو شدت پسندوں سے دھماکہ خیز مواد اور اسلحہ بھی برآمد ہوا ہے۔

 

عرب نیوز کے مطابق فوری طور پر یہ معلوم نہیں ہو سکا ہے کہ مارے جانے والے شدت پسندوں کا تعلق کس گروپ سے ہے، لیکن اطلاعات ہیں کہ اس علاقے میں کالعدم تنظیم تحریک طالبان پاکستان متحرک ہے۔
حکومت پاکستان کا الزام ہے کہ ٹی ٹی پی نے افغانستان میں محفوظ ٹھکانے بنا رکھے ہیں۔
گذشتہ ہفتے اقوام متحدہ کی طرف سے جاری ہونے والی ایک رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ افغانستان میں چھ ہزار سے زائد پاکستانی شدت پسند چھپے ہوئے ہیں جن میں سے اکثریت ٹی ٹی پی کی ہے، اور اس تنظیم کے داعش کے ساتھ بھی تعلقات ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ ٹی ٹی پی اور داعش پاکستان اور افغانستان دونوں کے لیے خطرہ ہیں۔
واضح رہے کہ ٹی ٹی پی نے 2018 میں علاقے میں موجود لڑکیوں کے 14 سکول جلا دیے تھے، اور پولیس نے 35 مشتبہ شدت پسندوں کو گرفتار کیا تھا۔

شیئر: