Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سوڈان: آر ایس ایف کے دارفور میں ایک کیمپ پر قبضے کے دوران ہزار سے زائد شہری ہلاک ہوئے: اقوام متحدہ

رپورٹ کے مطابق ’کیمپ پر قبضے کے دوران آر ایس ایف نے شہریوں کو نشانہ بنایا۔‘ (فائل فوٹو: اے ایف پی)
اقوامِ متحدہ کے دفتر برائے انسانی حقوق کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ کے مطابق اپریل میں سوڈان کے علاقے دارفور میں قحط سے متاثرہ ایک بے گھر افراد کے کیمپ پر سوڈانی پیراملٹری فورس کے قبضے کے دوران ایک ہزار سے زائد شہری ہلاک ہوئے، جن میں سے تقریباً ایک تہائی کو ماورائے عدالت قتل کیا گیا۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق جمعرات کو جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 11 سے 13 اپریل کے حملے سے کئی ماہ قبل ریپڈ سپورٹ فورسز (آر ایس ایف) نے سوڈان کے مغربی علاقے دارفور میں واقع زمزم کیمپ میں خوراک اور دیگر امدادی سامان کی رسد روک دی تھی۔ اس کیمپ میں خانہ جنگی کے باعث بے گھر ہونے والے تقریباً پانچ لاکھ افراد مقیم تھے۔
رپورٹ کے مطابق ’کیمپ پر قبضے کے دوران آر ایس ایف نے شہریوں کو نشانہ بنایا، جبکہ زندہ بچ جانے والوں نے وسیع پیمانے پر قتل، جنسی زیادتی، تشدد اور اغوا کی اطلاعات دیں۔ اس کے علاوہ کم از کم 319 افراد کو کیمپ کے اندر یا فرار کی کوشش کے دوران قتل کیا گیا۔‘
اقوامِ متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق وولکر ترک نے 18 صفحات پر مشتمل رپورٹ کے ساتھ جاری بیان میں کہا کہ ’شہریوں یا لڑائی سے باہر ہو چکے افراد کا دانستہ قتل جنگی جرم کے زمرے میں آ سکتا ہے۔‘
یہ نتائج جولائی 2025 میں چاڈ فرار ہونے والے 155 متاثرین اور عینی شاہدین کے انٹرویوز کی بنیاد پر مرتب کیے گئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ایک گواہ نے بتایا کہ ’کیمپ میں ایک کمرے میں چھپے ہوئے آٹھ افراد کو آر ایس ایف کے جنگجوؤں نے کھڑکی کے ذریعے رائفلیں ڈال کر گولیاں مار کر ہلاک کر دیا۔‘

آر ایس ایف پر ہزاروں افراد کو ماورائے عدالت قتل اور اغوا کرنے کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ (فائل فوٹو: اے ایف پی)

آر ایس ایف نے فوری طور پر اس رپورٹ کے حوالے سے کوئی جواب نہیں دیا۔ تاہم اس پیراملٹری فورس نے ماضی میں شہریوں کو نقصان پہنچانے کی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ کسی بھی خلاف ورزی پر اپنی فورسز کا احتساب کیا جائے گا۔
اپریل کا یہ حملہ شمال میں واقع شہر الفاشر پر اکتوبر کے اوآخر میں ہونے والے حملے کا پیش خیمہ تھا، جہاں آر ایس ایف پر ہزاروں افراد کو ماورائے عدالت قتل اور اغوا کرنے کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ شہر میں رہنے والے زیادہ تر افراد کے بارے میں اب تک کوئی اطلاع نہیں مل سکی۔

 

شیئر: