Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ورلڈ اینٹی ڈوپنگ ایجنسی: انڈیا مسلسل تیسرے سال ڈوپنگ کا بدترین مرتکب ملک قرار

انڈیا کو 2022 اور 2023 میں بھی ڈوپنگ کے حوالے سے سرفہرست قرار دیا گیا تھا۔ (فوٹو: روئٹرز)
عالمی انسدادِ ڈوپنگ ایجنسی (واڈا) نے کہا ہے کہ انڈیا مسلسل تیسرے سال عالمی کھیلوں میں ڈوپنگ کے مرتکب ممالک کی فہرست میں سرفہرست رہا۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق واڈا کی جانب سے منگل کی رات جاری کی گئی سالانہ رپورٹ کے مطابق، انڈیا کی نیشنل اینٹی ڈوپنگ ایجنسی (ناڈا) نے 2024 میں پیشاب اور خون کے 7,113 نمونے جمع کیے، جن میں سے 260 مثبت پائے گئے۔
یہ نتائج انڈیا کے لیے ایک بڑا دھچکہ ہے، جو 2030 کے دولتِ مشترکہ کھیلوں کی میزبانی کی تیاری کر رہا ہے۔ دولت مشترکہ کھیلوں کو انڈیا کے 2036 کے اولمپکس کی میزبانی کی خواہشات کی جانب ایک قدم سمجھا جاتا ہے۔
گذشتہ سال ڈوپنگ کے سب سے زیادہ کیسز ایتھلیٹکس میں سامنے آئے (76)، اس کے بعد ویٹ لفٹنگ (43) اور ریسلنگ (29) کا نمبر رہا۔
جولائی میں، انڈر 23 ریسلنگ چیمپئن اور پیرس اولمپکس کے کوارٹر فائنلسٹ ریتیکا ہوڈا کا ڈوپ ٹیسٹ مثبت آیا، جس کے بعد انہیں عارضی طور پر معطل کر دیا گیا۔
اسی ماہ انڈیا کی یونیورسٹی گیمز کے دوران ایسی رپورٹس بھی سامنے آئیں کہ بعض ٹریک اینڈ فیلڈ مقابلوں میں صرف ایک ہی کھلاڑی شریک ہوا، جبکہ دیگر کھلاڑی اینٹی ڈوپنگ حکام کی موجودگی کے باعث فرار ہو گئے۔
دنیا کے سب سے زیادہ آبادی والے ملک انڈیا (1.4 ارب آبادی) کو 2022 اور 2023 میں بھی ڈوپنگ کے حوالے سے سرفہرست قرار دیا گیا تھا۔
2024  میں فہرست میں فرانس دوسرے نمبر پر رہا جہاں 91 مثبت کیسز سامنے آئے، جبکہ اٹلی 85 کیسز کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہا۔
روس اور امریکہ دونوں میں 76، 76 کیسز رپورٹ ہوئے، اس کے بعد جرمنی (54) اور چین (43) کا نمبر آیا۔
رپورٹ کے بعد ناڈا نے ڈوپنگ کے خلاف اپنی کوششوں کا دفاع کیا۔
بدھ کو جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ ’حالیہ برسوں میں انڈیا میں انسدادِ ڈوپنگ نظام کو نمایاں طور پر مضبوط کیا گیا ہے۔‘
بیان میں مزید کہا گیا کہ ’کھیلوں میں ڈوپنگ کے ناسور سے نمٹنے کے لیے ناڈا انڈیا نے نہ صرف ٹیسٹوں کی تعداد بڑھائی ہے بلکہ تعلیم اور آگاہی پر بھی زور دیا ہے۔‘
ناڈا کے مطابق، 16 دسمبر تک رواں سال 7,068 ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں جن میں سے 110 مثبت آئے ہیں۔
واڈا کی یہ رپورٹ اس وقت سامنے آئی ہے جب چند ماہ قبل بین الاقوامی اولمپک کمیٹی نے انڈیا میں کارکردگی بڑھانے والی ادویات کے وسیع استعمال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ملک سے اپنے نظام کو درست کرنے پر زور دیا تھا۔
آئی او سی کی جانب سے انڈیا کے خراب ریکارڈ کی نشاندہی کے بعد، انڈین اولمپک ایسوسی ایشن نے اگست میں ایک نیا اینٹی ڈوپنگ پینل تشکیل دیا تھا۔

شیئر: