Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حاجیوں کے قافلے عرفات سے مزدلفہ پہنچ گئے

میدان عرفات میں جبل رحمہ کی گزشہ سال کی تصویر، دوسری تصویر میں اس سال سماجی فاصلے کے ساتھ حجاج دعائیں مانگ رہے ہیں(فوٹو عرب نیوز)
 وقوف عرفہ کے بعد حجاج کے قافلے عرفات سے مزدلفہ پہنچ گئے۔ حجاج کے قافلے  جمعرات کو غروب آفتاب کے بعد اطمینان و سکون سے عرفات سے مزدلفہ پہنچے  ہیں۔  
العربیہ نیٹ کے مطابق جس سکون و اطمینان کے ساتھ حاجیوں کے قافلے جمعرات کو میدان عرفات سے مزدلفہ پہنچے اس کی نظیر پہلے نہیں ملتی- حاجیوں کی تعداد کم ہونے اور ان کے سفر کے بہترین انتظامات کی وجہ سے ایسا ممکن ہوسکا ہے۔
حجاج  عرفات سے مزدلفہ کا سفر طے کرتے وقت ممنونیت کے جذبات سے سرشار تھے۔

میدان عرفات میں خشوع و خضوع کے ساتھ  دعائیں کی جاتی رہیں۔( ٹوئٹر وزارت حج وعمرہ)

 قبل ازیں میدان عرفات میں حج کا رکن اعظم ادا کرتے وقت حجاج  ساتھ دعاؤں میں مشغول رہے۔ سورج غروب ہونے سے قبل میدان عرفات میں خشوع و خضوع کے ساتھ  دعائیں کی جاتی رہیں۔
میدان عرفات میں حجاج  نے ظہر اور عصر کی نماز ایک اذان دو اقامت کے ساتھ قصر ادا کی۔حج کا خطبہ سنا اور پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم کی پیروی میں سورج غروب ہونے تک وقوف کیا۔عرفات کا دن اسلامی روایات کے مطابق سال کا سب سےافضل اور دعاؤں کی قبولیت کا دن ہے۔
 میدان عرفات  میں حجاج کی صحت و سلامتی کے لیے حفاظتی تدابیر اور صحت انتظٓامات کیے گئے تھے۔
مزدلفہ تیسرا حج مقام ہے جہاں حجاج نو اور دس ذی الحجہ کی درمیانی شب گزاریں گے۔ مزدلفہ پہنچنے پر حجاج  نے  مغرب اور عشا کی نماز ایک ساتھ  ایک اذان دو اقامت کے ساتھ  ادا کی۔

 میدان عرفات  میں حجاج کی صحت و سلامتی کے لیے انتظامات کیے گئے تھے۔(فوٹو سبق)

مزدلفہ، منی اور عرفات کے درمیان واقع ہے۔ حجاج  یہاں رات گزاریں گے اور پھر صبح منی کے لیے  روانہ ہوں گے۔ جہاں جمرہ عقبہ کو جسے عرف عام میں بڑا شیطان کہاجاتا ہے کی رمی کریں گے۔
حجاج  ہر سال شیطانوں کی رمی کے لیے کنکریاں مزدلفہ سے جمع کیا کرتے تھے  مگر اس سال وزارت حج نے کورونا وائرس سے تحفظ کے پیش نظر پہلے ہی اس کا انتظام  کردیا ہے۔ وزارت نے حاجیوں کو سینیٹائز کنکریوں کی تھیلیاں مہیا کی ہیں۔
وزارت حج و عمرہ نے مزدلفہ میں رات گزارنے والے حاجیوں کے لیے آرام گاہوں کا انتظام کیا ہے۔ جہاں سماجی فاصلے کی پابندی ہوگی۔ آرام گاہیں مزدلفہ کی مسجد المشعر الحرام کے قریب بنائی گئی ہیں۔
مزدلفہ کا محل وقوع کیا ہے

مزدلفہ کا رقبہ 13 مربع کلو میٹر سے زیادہ ہے۔(فوٹو ٹوئٹر وزارت حج وعمرہ)

مزدلفہ کے نام کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ اس کی ایک وجہ یہ ہوسکتی ہے کہ حاجی  یہاں رات کی تاریکی میں پہنچتے ہیں جس کی وجہ سے اسے مزدلفہ یعنی (رات کی منزل) کہا جانے لگا۔ بعض لوگوں کا کہناہے کہ مزدلفہ نام دینے کی وجہ یہ ہے کہ یہاں پہنچنے پر حاجی حرم مکی کے قریب ہوجاتے ہیں اس کے معنی ہوتے ہیں کہ وہ منزل جہاں پہنچنے پر حاجی حرم کے قریب ہوگئے۔ ایک سبب یہ بھی بتایا جاتا ہے کہ  چونکہ یہاں سے حاجی ’زلفہ واحدۃ‘ یکبارگی نکلتے ہیں اس وجہ سے اسے مزدلفہ کہا جاتا ہے۔ قرآن کریم میں مزدلفہ کا نام المشعر الحرام آیا ہے۔  
مزدلفہ کا رقبہ 13 مربع کلو میٹر سے زیادہ ہے۔ اس کے مغرب میں منی ہے۔ یہیں وادی المحشر پڑتی ہے یہ چھوٹی وادی ہے  جو منی اور مزدلفہ کے درمیان واقع ہے۔ ایک طرح سے یہ وادی منی اور مزدلفہ کے درمیان حد فاصل کا کام دیتی ہے۔ مزدلفہ کے  مشرق میں عرفات ہے۔ 

شیئر: