Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پہاڑوں کے دامن میں منی ٹاورز، سہولتیں کیا ہیں؟

مستقبل میں حاجیوں کے لیے 10 ٹاورز بنانے کا پروگرام ہے-  فوٹو سبق
اس سال حج موسم کے دوران منی ٹاورز کا تذکرہ خبروں اور رپورٹوں میں کثرت سے کیا گیا-  لوگ اس بارے میں جاننا چاہتے ہیں کہ آخر منی ٹاورز میں کیا سہولتیں ہیں۔ 
الشرق الاوسط کے مطابق منی ٹاورز جمرات کے پل کے قریب واقع ہیں۔ یہ 88 لاکھ 45 ہزار 245 مربع میٹر کے رقبے میں بنے ہوئے ہیں- ان میں 25 ہزار حاجیوں کی رہائش کی گنجائش ہے۔
منی ٹاورز منی کے پہاڑوں کے دامن میں بنائے گئے ہیں۔ فی الوقت ان کی تعداد چھ ہے۔
یہ ایک  عظیم الشان منصوبے کا ابتدائی حصہ ہیں۔ انہی جیسے اور ٹاورز مستقبل میں تعمیر ہوں گے۔ سارے ٹاورز منی کے پہاڑوں کے دامن میں بنائے جائیں گے۔ ہر ٹاور زمینی منزل، تہہ خانے، مسجد و ریستوران منزل پر مشتمل ہے۔ 
حاجیوں کے لیے 10 ٹاورز بنانے کا پروگرام ہے۔ اس کے تحت کار پارکنگ، شجر کاری بھی ہے۔
روشنی کا خصوصی بندوبست ہے اور فٹ پاتھ بنائے گئے ہیں- ٹاورز کے سامنے حفاظتی دیوار ہے۔  
علاوہ ازیں ایمرجنسی زینہ ہے- یہ ٹاورز ستونوں پر کھڑے کیے گئے ہیں- پہاڑکے اوپر ٹاورز کو پانی سپلائی کرنے والا ٹینک بھی تیار کیا گیا ہے جو ٹاورز کی چھت سے اونچا ہے۔ یہ منصوبہ منی میں حجاج کو زیادہ سے زیادہ تعداد میں ٹھہرانے کا مسئلہ حل کرنے کے لیے بنایا گیا ہے۔ 
اس سال حجاج  کو انہی ٹاورز میں ٹھہرایا گیا ہے تاکہ وہ نئے کورونا وائرس سے محفوظ رہیں- ٹاورز میں وائرس سے بچاؤ کے غیرمعمولی انتظامات کیے گئے ہیں۔ تمام کمروں کو سپیشل آلات سے سینیٹائز کیا گیا ہے۔ دالانوں، ہالوں اور راہداریوں سب کو سینیٹائز کرنے کا مکمل  بندوبست ہے- سماجی فاصلے کا پورا اہتمام کیا گیا ہے۔ 

خود کو اپ ڈیٹ رکھیں، واٹس ایپ گروپ جوائن کریں

شیئر: