Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’مسئلہ کشمیر پر بیرون ملک پاکستانیوں اور کشمیریوں کا کردار‘

او آئی سی میں پاکستان کے مستقل مشن نے یوم استحصال پر ویبینار کا انعقاد کیا ہے۔
 جدہ میں اسلامی تعاون کی تنظیم (او آئی سی) میں پاکستان کے مستقل مشن نے یوم استحصال کی مناسبت سے ویبینار کا انعقاد کیا ہے۔
 ویبینار میں’مسئلہ کشمیر کے پرامن حل کے لیے جدوجہد میں بیرون ملک پاکستانیوں اور کشمیریوں کا کردار‘ کے موضوع پر کشمیر کے حوالے سے 5 اگست 2019 کو انڈیا کےغیرقانونی اور یکطرفہ اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔
پاکستان کے زیر کنٹرول کشمیر کے صدر سردار مسعود خان ، برطانوی اراکین پارلیمنٹ، لارڈ نذیراحمد اور خالد محمود،کشمیری رہنما بیرسٹر عبدالمجید ترمبو (بیلجیم)، پروفیسر نذیر شال (برطانیہ)، ڈاکٹر غلام نبی فائی (امریکہ)، ڈاکٹر غلام نبی  میر (امریکہ) اور مسعود احمد پوری (سعودی عرب)نے خطاب کیا۔
او آئی سی میں پاکستان کے مستقل مشن کے جاری کردہ بیان کےمطابق سردار مسعود خان نے مسئلہ کشمیر کو بین الاقوامی سطح پراجاگر کرنے کے لیے چھ نکاتی پروگرام پیش کیا۔
انھوں نے بیرون ملک کشمیریوں کےاثر و رسوخ کے استعمال اور مختلف کشمیری تنظیموں کےاتحاد پر زور دیا۔
سردار مسعود خان نے مسئلہ کشمیر کو ایک بین الاقوامی مسئلے کےطور پر پیش کرنےکی اہمیت کوبھی اجاگر کیا تاکہ انڈیا کیطرف سے پھیلائے جانے والےاس تاثر کی نفی ہو سکے کہ کشمیر پاکستان اور انڈیا کے مابین ایک دوطرفہ مسئلہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ’ انڈیا، کشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل کر کے اسے ایک ہندو اکثریتی علاقہ بنانے کی کوشش کر رہا ہے‘۔
ان کا کہنا تھا کہ ’بیرون ملک کشمیریوں کو اپنے اپنے ملک  میں بااثر طبقات سے رابطے میں رہنا چاہئے تاکہ مسئلہ کشمیر کے مختلف پہلوؤں کا موثر ابلاغ ہو سکے‘۔

رضوان سعید شیخ نے کہا کہ ’اوآئی سی مسئلہ کشمیر پر مدد  کر سکتی ہے‘۔(فوٹو اردونیوز)

سردار مسعود خان کے مطابق قوموں کی برادری میں پاکستان اورکشمیر کی آواز تب غور سے سنی جائے گی جب وہ سیاسی اور اقتصادی طور پر مضبوط ہوں گے۔ اہل وطن کو  معاشی ترقی اور ملکی استحکام پر خاص توجہ دینا ہوگی‘۔
کشمیری رہنماوں نے اپنی تقاریر میں بیرون ملک کشمیریوں کو مزید متحرک بنانے، انڈین مظالم کو بھرپور طریقے سےاجاگر کرنےاور مختلف کشمیری تنظیموں کے باہمی تعاون کو فروغ دینے  پر زور دیا۔
انھوں نے تجویز کیا کہ بین الاقوامی سطح پر مسئلہ کشمیر کے موثر ابلاغ کے لیے ہرملک کےمقامی سیاستدانوں، صحافیوں،اعلی حکام اور دیگربااثرشخصیات کےساتھ مسلسل رابطہ وقت کیضرورت ہے۔
کشمیری رہنماوں کا کہنا تھا کہ بیرون ملک پاکستانیوں اور کشمیریوں کو اپنی صفوں میں اتحاد پیدا کرنا ہوگا۔
اس موقع پر او آئی سی میں پاکستان کے مستقل مندوب، رضوان سعید شیخ نے کہا کہ ’اوآئی سی  دیگر بین الاقوامی تنظیموں میں مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے آواز اٹھانے میں پاکستان کی مدد  کر سکتی ہے‘۔

کشمیریوں کو اپنے بیانیے کو ہم آہنگ کرنا ہو گا۔(فوٹو اے ایف پی)

انھوں نے مزید کہا کہ ’پاکستانی اور کشمیری تارکین وطن کو یک زبان ہو کر مسئلہ کشمیر کے قانونی اور تاریخی  پہلو اجا گر کرنا ہوں گے‘۔
’بیرون ملک کشمیری بین الاقوامی سطح پر تنازع کو اجاگر کرنے اور اس مسئلے کے قانونی اور تاریخی پہلووں پرمشترکہ موقف اپنانے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں‘۔
انھوں نے زور دیا کہ بااثر کشمیریوں کو اپنی سرگرمیوں اور اپنے بیانیے کو ہم آہنگ کرنا ہو گا۔
پاکستان کے مستقل مندوب نےحق خود ارادیت اور سلامتی کونسل کی قراردادوں کے تناظر میں مسئلہ کشمیر اور فلسطین کےارتقا اور ہر دو مسائل کے درمیان موجود گہری مماثلت پر بھی روشنی ڈالی اور کہا کہ دونوں تنازعات اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر اور ہنوز حل طلب ہیں۔

شیئر: