Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شمالی سعودی عرب کے پہاڑ 37 ملین برس قدیم

تحقیق کے لیے فنڈنگ کنگ عبدالعزیز یونیورسٹی اور سعودی جیولوجیکل بورڈ نے کی- فوٹو العربیہ 
سعودی عرب میں کنگ عبدالعزیز یونیورسٹی کے ماتحت طبقات الارض کے سکالرز نے کہا ہے کہ شمالی سعودی عرب کے پہاڑ 37 ملین برس پرانے ہیں- 
العربیہ نیٹ کے مطابق سمندری علوم کی فیکلٹی اور سعودی جیولوجیکل سروے بورڈ کے ماہرین نے شمالی سعودی عرب کے پہاڑوں کی عمر کا اندازہ لگانے کے لیے جیولوجیکل سروے کیے ہیں۔ انہوں نے رواں سال اگست کے دوران سروے کے نتائج ایک عالمی میگزین میں شائع کیے ہیں۔ 

ماہرین نے اپنی تحقیق میں پہاڑوں کی عمر کا اندازہ  لگایا ہے- (فوٹو: العربیہ)

سکالرز نے تین سے تیس مائیکرو میٹر حجم کے حجری خلیوں کا جائزہ لے کر پہاڑوں کی عمر کا اندازہ  لگایا ہے۔ یہ اپنی نوعیت کا پہلا جائزہ تھا۔ 
 کنگ عبدالعزیز یونیورسٹی کے ماتحت سمندری علوم کی فیکلٹی کے پروفیسر ڈاکٹر محمد الجحدلی نے بتایا کہ فلوریڈا سٹیٹ یونیورسٹی میں ماسٹرز اور پی ایچ ڈی کے تھیسس کی تیاری کے دوران  بین الاقوامی مہم جو مشنوں کی رفاقت میں ریسرچ میں حصہ لیا- الحجدلی اس حوالے سے پہلے سعودی سکالر ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ شمالی سعودی عرب کے  پہاڑ 37 ملین برس پرانے تشکیلی عناصر کا مجموعہ ہیں۔  

یہ تحقیق اس حوالے سے اپنی نوعیت کی پہلی ہے- (فوٹو: العربیہ)

الحجدلی نے یہ بھی بتایا کہ شمالی سعودی عرب اور پڑوسی ملکوں کا بہت بڑا علاقہ Eocene دور کے اواخر میں نیم گہرے سمندر کا حصہ تھا۔ یہ بات اب سے 37 ملین برس پرانی ہے۔ 
سکالرز نے جن مہین ترین موجودات پر ریسرچ کی ہے وہ مرنے سے پہلے پانی کے اوپر تیر رہی تھیں اور وہ سمندر کی تہہ میں بارش کی بوندوں کی شکل میں جاکر گری تھیں۔ انہی سے شمالی سعودی عرب کے پہاڑوں کی چٹانیں تیار ہوئیں- 
الحجدلی نے بتایا کہ یہ مطالعہ اب سعودی چٹانوں کی جیولوجیکل عمر متعین کرنے کے حوالے سے اپنی نوعیت کا پہلا ہے۔ اس کی فنڈنگ کنگ عبدالعزیز یونیورسٹی جدہ اور سعودی جیولوجیکل سروے بورڈ نے کی ہے۔ 

خود کو اپ ڈیٹ رکھیں، واٹس ایپ گروپ جوائن کریں

شیئر: