Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ریاض میں ذہنی مریض نے میل نرس کو قتل کردیا

میل نرس عبدالکریم المطیری کی عمر 28 برس تھی- فوٹو العربیہ
ریاض میں ایک مریض نے میل نرس عبدالکریم المطیری کو علاج کے لیے گھر بلا کر قتل کر دیا- 
العربیہ نیٹ کے مطابق ریاض میں ذہنی صحت کمپلیکس کے میل نرس عبدالکریم المطیری نے کبھی سوچا نہ تھا کہ اس کی زندگی کا خاتمہ ذہنی مریض کے ہاتھوں ہوگا-  
مزید پڑھیں
المطیری کے چچازاد بھائی نے بتایا کہ وہ وقتا فوقتا ذہنی مریضوں کے علاج کے لیے ان کے گھر جایا کرتے تھے۔
ہسپتال انتظامیہ نے اہل خانہ سے رابطہ کرکے جب یہ اطلاع دی کہ ان کا بیٹا ایک مریض کا علاج کرتے ہوئے مریض کے ہاتھوں مارا گیا تو پورا خاندان غم سے نڈھال ہو گیا- 
المطیری کے بھائی نے واقعہ کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ عبدالکریم نے ذہنی مریض کے باپ سے رابطہ کر کے درخواست کی کہ وہ اسے اپنے گھر پہنچا دے- اس پر باپ نے اسے بتایا کہ اس کا بیٹا اس وقت گھر پر تنہا ہے- آپ اسے دوا دے سکتے ہو تاہم المطیری جیسے ہی گھر میں داخل ہوئے مریض نے اچانک ان پر تیز دھار آلے سے پے در پے وار کرکے قتل کر دیا۔
چچازاد بھائی  نے بتایا کہ جو کچھ ہوا وہ ناقابل یقین ہے۔ عبدالکریم کی عمر 28 برس تھی ۔ ان کے تمام رشتہ دار اور احباب عبدالکریم کی خوش اخلاقی کے گواہ ہیں۔ 
المطیری کے چچازاد بھائی نے مطالبہ کیا کہ فیملی میڈیسن کے دوران مریضوں سے ملتے وقت میل نرس کے علاوہ طبی عملے کا ہونا ضروری ہے تاکہ خدانخواستہ مریض حملہ آور ہو تو ایسی صورت میں اسے بچایا جا سکے۔ 
ذہنی مریض نے پولیس میں بیان ریکارڈ کراتے وقت اعتراف کیا کہ وہ ایک ماہ سے المطیری کے قتل کا پروگرام  بنا رہا تھا۔  
پولیس کا کہنا ہے کہ مریض کا لہجہ بتا رہا ہے کہ وہ جو کہہ رہا ہے سمجھ کر کہہ رہا ہے۔ 
ریاض میں ذہنی صحت کے ادارے نے عبدالکریم المطیری کے قتل پر اس کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کیا ہے ۔ سوشل میڈیا پر المطیری کے حق میں ہیش ٹیگ مہم شروع کردی گئی ہے۔

 

خود کو اپ ڈیٹ رکھیں، واٹس ایپ گروپ جوائن کریں

شیئر: