Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

'مسجد اقصیٰ کھلنے سے اسرائیل اور مسلم دنیا میں تناؤ کم ہوگا'

لوگ بذریعہ دبئی سستی پروازوں سے سفر کر سکتے ہیں۔(فوٹو گیٹی امیج)
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سینیئر مشیر جیرڈ کشنر نے کہا ہے کہ بیت المقدس میں موجود مسجد اقصیٰ کھول دینے سے اسرائیل اور مسلم دنیا کے مابین موجود تناؤ کم ہوگا۔
عرب نیوز کے مطابق متحدہ عرب امارات کی سرکاری نیوز ایجنسی وام نے سینیئر مشیر جیرڈ کشنر کے حوالے سے بتایا ہے کہ مسجد اقصیٰ کھولے جانے سے مسلمان وہاں جا سکتے ہیں۔

 دبئی سے تل ابیب کے راستے مسجد اقصیٰ تک رسائی حاصل ہو جائے گی۔(فوٹو عرب نیوز)

جیرڈ نے مزید  کہا ہے کہ 'اسرائیل میں لوگ بہت خوش ہیں کہ اب وہ  بذریعہ دبئی سستی پروازوں کے ذریعے سفر کر سکتے ہیں۔'
انہوں نے کہا کہ 'میں یہ بھی جانتا ہوں کہ بہت سے مسلمان اس بات پر بھی خوش ہوں گے کہ انہیں  دبئی سے تل ابیب کے راستے مسجد اقصیٰ تک رسائی حاصل ہو جائے گی۔'
اسرائیل کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اردن کے حکمران شاہ عبداللہ دوم مسجد اقصیٰ کے سرپرست رہیں گے۔

امارات اور اسرائیل دونوں ممالک کی معیشتوں پر بھی اثر پڑے گا۔(فوٹو عرب نیوز)

امریکی مشیر کشنر نے یہ بھی بتایا کہ متحدہ عرب امارات کے اسرائیل کے ساتھ  معاہدے کے بعد دنیا بھر کے مسلمان پرامن طور پر مسجد اقصیٰ میں عبادت کرنے آنے کے لیے آزاد ہوں گے۔
'دنیا جانتی ہے کہ سب حالات کے باوجود مسجد اقصیٰ پر کبھی کسی قسم کی حملہ نہیں ہوا۔ گذشتہ 26 برسوں میں خطے میں ہونے والا یہ پہلا امن معاہدہ تاریخی پیش رفت ہے۔ اسرائیل کے ساتھ گذشتہ 70 برسوں میں ہونے والا یہ تیسرا معاہدہ ہے۔'

دنیا بھر کے مسلمان مسجد اقصیٰ میں عبادت کرنے آنے کے لیے آزاد ہوں گے۔(فوٹو عرب نیوز)

 
انہوں نے کہا کہ 'میں سمجھتا ہوں اس معاہدے سے بہت سے لوگ امید کرتے ہیں کہ مشرق وسطی کو ماضی کے تنازعات میں پھنسے رہنے کی ضروت نہیں۔'
امریکی مشیرکے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے جنوری میں تجویز کردہ وژن برائے امن کا مقصد اسرائیل اور فلسطین تنازع حل کرنا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ 'امریکی صدر ٹرمپ کا اسرائیلی صدر کو بات چیت کے لیے راضی کرنا بڑی پیشرفت ہے جس کے مطابق نقشے پر متفق ہونا اور فلسطینی ریاست کو آگے بڑھانا ہے۔ اس امن معاہدے سے متحدہ عرب امارات اور اسرائیل دونوں ممالک کی معیشتوں پر بھی اثر پڑے گا۔'

شیئر: