Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جون، جولائی میں 63 ارب روپے کے موبائل فونز درآمد

پاکستان میں 2019 میں ایک کروڑ 17 لاکھ موبائل فون تیار کیے گئے تھے۔ فوٹو: اے ایف پی
پاکستان میں مقامی سطح پر موبائل بنانے پر ٹیکسوں میں کمی کے باوجود گذشتہ دو ماہ سے ملک میں ریکارڈ موبائل فونز درآمد کیے گئے ہیں۔
وفاقی ادارہ شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق گذشتہ سال کے مقابلے میں 326 فیصد اضافے کے ساتھ جون 2020 میں موبائل فونز کی درآمد کا حجم 38 ارب 19 کروڑ روپے رہا جبکہ جولائی میں گذشتہ سال کے مقابلے میں 90 فیصد اضافے سے 24 ارب 68 کروڑ روپے کے موبائل فونز درآمد کیے گئے۔
گذشتہ برس جون میں 8 ارب 96 کروڑ روپے جبکہ جولائی 2019 میں 12 ارب 44 کروڑ روپے کے موبائل فونز درآمد کیے گئے۔

 

مالی سال 2020-2019 کے دوران پاکستان میں ایک ارب 37 کروڑ ڈالر مالیت کے موبائل فونز درآمد کیے گئے۔ پاکستانی روپے میں ان کی مالیت 216 ارب 79 کروڑ 10 لاکھ روپے بنتی ہے۔ گذشتہ دو ماہ میں درآمد کیے گئے موبائل فونز گذشتہ سال کے کل درآمد کیے گئے فونز کا 30 فیصد بنتے ہیں۔
دوسری جانب حکومت نے جون میں پیش کیے بجٹ میں مقامی سطح پر موبائل مینوفیکچرنگ کو فروغ دینے کے لیے ٹیکس میں کمی کا اعلان کیا۔
پاکستان میں سال 2019 میں ایک کروڑ 17 لاکھ موبائل فون تیار کیے گئے تھے جن میں سے 70 ہزار فور جی موبائل فونز تھے۔ اس صنعت میں گذشتہ سال تین ہزار 200 افراد کو روزگار میسر آیا۔

موبائل درآمد میں اضافے کی وجہ؟

اسلام آباد راولپنڈی موبائل ڈیلرز ایسوسی ایشن کے صدر منیر بیگ کے مطابق موبائل فونز کی درآمد میں اضافے کی ایک وجہ حکومت کی جانب سے استعمال شدہ موبائل فونز درآمد کرنے پر پابندی تھی۔
'وہ پابندی ہٹنے کے باوجود اس کی درآمد نہیں ہو رہی جس کی وجہ یہ ہے کہ ان پر ٹیکس بڑھا دیا گیا ہے۔ استعمال شدہ موبائل فونز کی درآمد پر ٹیکس اور ڈیوٹی نئے موبائل فون سے بھی بہت زیادہ ہے۔'

اس صنعت میں گذشتہ سال تین ہزار 200 افراد کو روزگار میسر آیا (فوٹو: سوشل میڈیا)

ان کا کہنا ہے کہ استعمال شدہ موبائل فونز کی درآمد پر ٹیکس اور ڈیوٹی کی شرح میں اضافہ پی ٹی اے کی موبائل کمپنیوں کے ساتھ ملی بھگت کا نتیجہ ہے۔ اس معاملے پر عدالت سے بھی رجوع کر رکھا ہے۔
انھوں نے بتایا کہ موبائل فونز کی درآمد میں اضافے کی دوسری وجہ یہ ہے کہ موبائل فون کمپنیاں حکومت کو کم تعداد بتا کر زیادہ تعداد میں موبائل فونز لا رہی تھیں۔ ہماری شکایت پر اب ان کی انوائسنگ ٹھیک ہو رہی ہے اور انہیں انوائسنگ میں موبائل فونز کی اصل تعداد لکھوانا پڑ رہی ہے۔  
ان کے مطابق پاکستان میں موبائل کی قیمت تین ہزار روپے سے لے کر اڑھائی لاکھ روپے تک ہے۔ تاہم موبائل استعمال کرنے والے افراد کی بڑی تعداد 20 سے 50 ہزار کے درمیان کا فون استعمال کرتی ہے۔

پاکستان میں موبائل فون استعمال کرنے والے صارفین کی تعداد

پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے اعداد و شمار کے مطابق ملک بھر میں موبائل فونز استعمال کرنے والے صارفین کی تعداد 16کروڑ 72لاکھ 70 ہزار سے زائد ہے۔ براڈ بینڈ استعمال کرنے والوں کی تعداد 8 کروڑ 11 لاکھ 40 ہزار سے تجاوز کر چکی ہے۔

جون 2019 میں 8 ارب 96 کروڑ جبکہ جولائی میں 12 ارب 44 کروڑ روپے کے موبائل فونز درآمد کیے گئے (فوٹو: وکی میڈیا)

پی ٹی اے کے مطابق صارفین کی اکثریت تھری جی سے فور جی پر منتقل ہو رہی ہے جس میں جاز دو کروڑ 98 لاکھ صارفین کے ساتھ سرفہرست ہے۔
'زونگ دو کروڑ 40 لاکھ 4 ہزار صارفین کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے۔ ٹیلی نار پاکستان اس فہرست میں تیسرے نمبر پر ہے جس کے صارفین کی تعداد 1 کروڑ 78 لاکھ 60 ہزار ہے۔'
ایک عالمی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں موبائل فونز کی ملکیت کے حوالے سے صنفی تفاوت 38 فیصد ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ 81 فیصد پاکستانی مردوں کے مقابلے صرف 50 فیصد خواتین موبائل فونز کی مالک ہیں۔
'اسی طرح انٹرنیٹ استعمال کرنے والوں کا فرق 49 فیصد ہے یعنی 37 فیصد پاکستانی مردوں کے مقابلے صرف 19 فیصد خواتین کو موبائل فون انٹرنیٹ تک رسائی حاصل ہے۔'

شیئر: