Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’50 فیصد بچوں کے فون تکیے کے نیچے‘

ریسرچر سائمن لیگیٹ کا کہنا ہے کہ ’موبائل فونز بچے کی زندگی پر غلبہ پا سکتے ہیں۔‘ فوٹو: اے ایف پی
پاکستان میں بچوں کے پاس اپنے موبائل فونز تو نہیں ہیں، لیکن ان کی رسائی اپنے والدین کے فونز تک ضرور ہے اور دنیا کے باقی بچوں کی طرح موبائل فون پر مصروف رہنا ان کی زندگی کا حصہ بن چکا ہے۔
تاہم مغربی ممالک میں چھوٹے بچوں کے پاس اپنے موبائل فونز ہیں اور ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ برطانیہ میں کم از کم 50 فیصد بچے رات کو موبائل فون اپنے تکیے کے نیچے رکھ کر سوتے ہیں۔
بچوں پر ریسرچ کرنے والے ادارے ’دی چائلڈ وائز‘ کی سالانہ رپورٹ کے مطابق ’برطانیہ میں سات سال کے بچے کے پاس اپنا موبائل فون ہے اور سات سے 16 برس کے بچے روزانہ موبائل پر مجموعی طور پر تین گھنٹے اور 20 منٹ صرف کرتے ہیں۔‘
ریسرچر سائمن لیگیٹ کا کہنا ہے کہ ’موبائل فونز بچے کی زندگی پر غلبہ پا سکتے ہیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’جب بچوں کی فون تک ہر وقت رسائی رہے گی تو والدین کے لیے بچوں کو یہ سمجھانا مشکل ہو جائے گا کہ انہیں فون پر کتنا وقت صرف کرنا چاہیے۔‘
اس تحقیق میں پانچ سے 16 برس کے 22 سو برطانوی بچوں کا سروے کیا گیا جس سے ظاہر ہوتا ہے موبائل فون بچوں کا اوڑنا بچھونا بن چکا ہے۔
سروے کے مطابق 57 فیصد ایسے بچے ہیں جو فون کو اپنے سرہانے رکھ کر سوتے ہیں اور 44 فیصد ایسے بچے ہیں جو کہتے ہیں فون ان کے تکیے کے نیچے نہ ہو تو انہیں ’سکون‘ نہیں ملتا۔
ان میں سے کچھ ایسے بچے بھی ہیں جو کہتے ہیں ہے کہ وہ اپنے موبائل فونز کو 24 گھنٹے اپنے پاس رکھتے ہیں۔

’70 فیصد بچوں کے فونز انٹرنیٹ کے ساتھ منسلک ہیں‘ (فوٹو: اے ایف پی)

سروے میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ بچوں کے موبائل فون کا مالک بننے کی عمر آہستہ آہستہ کم ہوتی جا رہی ہے اور اب یہ سولہ برس سے گھٹ کر سات سال تک آ گئی ہے۔
70 فیصد بچوں کے فونز انٹرنیٹ کے ساتھ منسلک ہیں اور ان کے آگے ایک وسیع ڈیجیٹل دنیا ہے۔‘
میوزک سننا ہو، کوئی ویڈیو دیکھنی ہو یا معلومات حاصل کرنی ہوں، نوجوانوں کی پسند صرف موبائل فونز ہیں۔
نوجوانوں میں سب سے زیادہ مقبول پلیٹ فارم یوٹیوب ہے کیونکہ روزانہ 61 فیصد بچے اپنے موبائل فونز پر یوٹیوب استعمال کرتے ہیں۔
اس کے بعد ٹک ٹاک، سنیپ چیٹ، وٹس ایپ اور انسٹا گرام کا نمبر آتا ہے۔

فیس بک لوگوں میں مقبول ہونے کے باوجود نوجوانوں کی پسند نہیں ہے۔ فوٹو: اے ایف پی

فیس بک لوگوں میں مقبول ہونے کے باوجود نوجوانوں کی پسند نہیں ہے۔
ٹیلی ویژن کے حوالے سے دیکھا جائے تو پانچ میں سے صرف ایک بچے نے کہا کہ وہ زیادہ پروگرامز ٹی وی پر دیکھتا ہے۔
ریسرچرسائمن لیگیٹ کا کہنا ہے کہ انٹرنیٹ کی سہولت کے ساتھ موبائل فون ہونے کا مطلب ہے کہ والدین کو کچھ معلوم نہیں کہ ان کے بچے کیا مواد دیکھ رہے ہیں۔

شیئر: