Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

خروج وعودہ کی خلاف ورزی کرنے والے دوبارہ مملکت آسکتے ہیں؟ 

خروج نہائی کینسل کرانے کے لیے اقامہ کارآمد ہونا چاہئے۔ (فوٹو ایس پی اے)
سعودی عرب میں وزارت صحت کی جانب سے کہا گیا ہے کہ بین الاقوامی سفر کے حوالے سے پابندیاں تاحال برقرار ہیں۔ اس حوالے سے متعلقہ اداروں کے ساتھ معاملات پرغور کیا جا رہا ہے۔ 
بین الاقوامی یک طرفہ سفر کے لیے خصوصی انتظامات کے تحت لوگوں کی روانگی کا سلسلہ جاری ہے تاہم بیرون مملکت سے غیر ملکیوں کی آمد تاحال بحال نہیں ہوئی ہے۔
اردونیوز کے قارئین کی جانب سے سفر اور اقامہ قوانین سے متعلق متعدد سوالات ارسا ل کیے گئے ہیں۔ 
 حسن زادہ  نے سوال کیا ہے میں ڈھائی برس قبل خروج عودہ پر پاکستان گیا تھا کیا دوسرے ویزے پر سعودی عرب جاسکتا ہوں؟ 
جواب ۔ سعودی عرب میں اقا مے کے قوانین واضح ہیں ۔اگر کوئی غیر ملکی چھٹی پر اپنے ملک جاتا ہے تو اس کےلیے لازمی ہے کہ وقت مقررہ پرواپس آئے۔ 
خروج وعودہ یعنی ایگزٹ ری انٹری ویزے کی مقررہ مدت کے دوران واپس نہ آنے کے ایک ماہ بعد اس شخص کو جوازات کے سسٹم میں بلیک لسٹ کردیاجاتاہے۔ اس خلاف ورزی کی سزا 3 برس ہے۔ اس مدت کے دوران کسی دوسرے ویزے پر سعودی عرب میں داخلہ منع ہوتا ہے۔ 
خروج عودہ ویزے کی خلاف ورزی کرنے والے کے لیے مقررہ مدت یعنی 3 برس ے دوران واپس آنےکا ایک ہی ذریعہ ہے وہ یہ کہ اگر سابق کفیل چاہئے تو وہ دوسرا ویزا جاری کراسکتا ہے۔ بصورت دیگر 3 سال گزرنے کے بعد بلیک لسٹ کی مدت ختم ہوجاتی ہے۔ یہاں ایک بات کا خیال رکھنا ضروری ہے وہ یہ کہ 3 برس کی مدت خروج وعودہ کی ایکسپائری تاریخ کے ایک ماہ بعد شمار کی جاتی ہے۔ 

فائنل ایگزٹ لگانے کے بعد 60 دن کی مہلت دی جاتی ہے۔(فوٹوسوشل میڈیا)

شیر بہادر نے پوچھا ہے میرا فائنل ایگزٹ لگا تھا اس کی مدت یعنی 60 دن گزر چکے ہیں۔ میں سعودی عرب میں ہی ہوں کیا کرنا ہوگا؟ 
جواب ۔ فائنل ایگزٹ لگانے کے بعد جوازات کی جانب سے 60 دن کی مہلت دی جاتی ہے۔ اس دوران سفر کرنا ضروری ہوتا ہے تاہم موجودہ کورونا وائرس کی وجہ سے فضائی سفر پر پابندی ہے۔ اگر آپ کا سفر موجودہ حالات کی وجہ سے ملتوی ہوا ہے تو اس دوران آپ کا فائنل ایگزٹ یعنی خروج نہائی کی مدت میں از خود توسیع ہو جائے گی تاہم آپ نے یہ واضح نہیں کیا کہ آپ کا خروج نہائی کب لگا تھا۔ 
اگر آپ واپس جانا چاہتے ہیں تو قریب ترین تاریخ کی فلائٹ بک کرائیں تاہم اگر آپ مملکت میں رہنا چاہتے ہیں تو خروج نہائی کینسل کرائیں۔  
خروج نہائی کینسل کرانے کے لیے اقامہ کارآمد ہونا چاہئے۔ اگر آپ کا اقامہ ایکسپائر ہوچکا ہے تو اس کا جرمانہ جو کہ پہلی بار500 ریال جبکہ دوسری بار ایکسپائر ہونے پر ایک ہزار ریال ہے ادا کرنا ہوگا۔ 

بیرون مملکت سے آنے والی بین الاقوامی پروازیں بند ہیں۔(فوٹو اردونیوز)

فیصل قدوانی کا سوال ہے چھٹی جانا چاہتا ہوں لیکن لوگ کہتے ہیں اگر مملکت سے گئے تو پھر آ نہیں سکتے اب کیا کروں ؟ 
جواب۔ خروج وعودہ یعنی چھٹی جانے والے مقررہ مدت کے دوران واپس آسکتے ہیں تاہم موجودہ صورت حال میں جب کہ بیرون مملکت سے آنے والی بین الاقوامی پروازیں بند ہیں۔ اس لیے جب تک پروازوں کی بحالی کا شیڈول نہیں آتا آپ سوچ سمجھ کر جائیں کیونکہ مملکت سے جانے والوں کےلیے یک طرفہ خصوصی پروازیں کھولی گئی ہیں تاہم واپسی کے بارے میں تاحال کوئی اعلان نہیں کیا گیا۔ 

شیئر: