Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی خاتون کے فن پاروں میں ثقافت کے رنگ

ام بدر تعلیم مکمل مکمل نہ کرنے کے باوجود فن پارے تخلیق کررہی ہیں(فوٹو سبق)
سعودی عرب کے علاقے باحہ کی خاتون ام بدر تعلیم مکمل مکمل نہ کرنے کے باوجود فن پارے تخلیق کررہی ہیں اور اپنے قریے کی تاریخ بیان کی ہے۔
باحہ ریجن کے قریے غزیر کی سعودی خاتون نے اچھوتے فن پارے پیش کرکے ایک نئی مثال قائم کی ہے۔ آرٹ اور تصنیف و تالیف کے میدان میں اپنی صلاحیتیں منوا رہی ہیں۔

اچھوتے فن پارے پیش کرکے ایک نئی مثال قائم کی ہے۔(فوٹو سق)

الاخباریہ چینل سے گفتگو کرتے ہوئے ام بدر نے بتایا کہ مجھے بچپن ہی سے آرٹ کا شوق تھا۔ سفید اور سیاہ پتھر کی مدد سے فن پارے بنایا کرتی تھی پھر درختوں کی شکلیں اور ان پر چہچہاتے پرندوں کی منظر کشی کے لیے ویکس کلرز استعمال کرنے لگی۔ 
ام بدر نے بتایا کہ  تعلیم بچپن میں چھوٹ گئی تھی لیکن آرٹ سے  رشتہ روح کا تھا۔ اس کے لیے کسی سکول یا انسٹی ٹیوٹ میں داخلہ ضروری نہیں تھا۔ اپنے طور پر اپنے اس ہنر کو نکھارتی رہی۔ برسہا برس کے تجربے نے مجھے کافی پختہ کردیا تھ۔ا۔ پرانے گھروں اور ناکارہ اشیا کو اپنے آرٹ کا موضوع بنایا۔

پرانے گھروں اور ناکارہ اشیا کو آرٹ کا موضوع بنایا۔(فوٹو سبق)

ام بدر نے الاخباریہ چینل سے پیش کیے جانے والے اپنے پروگرام  میں اعتراف کیا کہ آج اگر میں اچھی آرٹسٹ اور اپنے قریے کی تاریخ کی مصنفہ ہوں تو اس کا سہرا مجھ سے کہیں زیادہ میرے خاوند اور میری اولاد کے سر جاتا ہے جنہوں نے تعلیم  اور آرٹ سے میرے پیار کو کامیاب بنانے میں حوصلہ دیا۔   

شیئر: