Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’امہ کے مسائل کے حل کے لیے جدوجہد جاری رہے گی‘

کابینہ کا آن لائن اجلاس شاہ سلمان کی صدارت میں ہوا ہے'(فوٹو ایس پی اے)
سعودی کابینہ نے اس بات پر زور دیا  ہے کہ ایران کے ساتھ  جو بھی ایٹمی معاہدہ ہو اس میں ایٹمی پھیلاؤ پر پابندی ضرور لگائی جائے۔
’مشرق وسطی میں بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے اسلحے سے پاک علاقہ قائم کرنے والی کوششوں کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے‘۔
سعودی کابینہ کا آن لائن اجلاس منگل کو شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی صدارت میں ہوا ہے۔ 
 اجلاس میں کہا گیا کہ’ ایران کو خطے اور دنیا کے استحکام کو متزلزل کرنے اور دہشتگردی کی سرپرستی کرنے والی سرگرمیوں سے باز رکھا جائے‘۔
’اس امر کو یقینی بنایا جائے کہ ایران مستقبل میں کسی بھی طرح کی کوئی اشتعال انگیزی نہ کرے۔ ایسا کرنے پر ہی عالمی برادری میں اس کی شمولیت کو بحال کیا جائے۔ ایرانی عوام کی خوشحالی اور مفاد کی خاطر ایران پر سے پابندیاں اٹھائی جائیں‘۔ 
سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق شاہ سلمان نے اجلاس کے آغاز میں سعودی عرب کے 90 ویں قومی دن کے موقع پر زندگی کے مختلف شعبوں میں ترقیاتی اور اصلاحات کے پروگرام مضبوط شکل میں ناافذ کرنے کا عزم ظاہر کیا۔
شاہ سلمان نے مزید کہا کہ ’سعودی عرب بانی مملکت شاہ عبدالعزیز کے عہد سے لے کر اب تک قرآن و سنت پر قائم ہے۔ آئندہ بھی اسی پالیسی پر گامزن رہے گا۔ اس کی بدولت سعودی عرب کو علاقائی و بین الاقوامی اہمیت حاصل ہے۔ مملکت کو دنیا بھر کا اعتبار ملا ہوا ہے۔ تمام بین الاقوامی  تنظیموں میں سعودی عرب کو اہمیت دی جاتی ہے۔ مملکت 2020 کے لیے جی 20 کی قیادت کا اعزاز پائے ہوئے ہے‘۔
’سعودی عرب، امت مسلمہ اور عرب قوم کے مسائل کے حل، حرمین شریفین کی تعمیر کے حوالے سے انتھک جدوجہد جاری رکھے گا۔ وژن 2030 کے تناطر میں تاریخی تبدیلیوں کو آگے بڑھائے گا‘۔ 
شاہ سلمان نے قومی اتحاد، وطن عزیز سے وفاداری، محبت اور یگانگت کے جذبات کے اظہار پر سعودی عوام سے قدرومنزلت کا اظہار کیا۔
قائم مقام وزیر اطلاعات ڈاکٹرماجد القصبی نے اجلاس کے بعد ایس پی اے کے نمائندے کو بتایا  کہ کابینہ میں کورونا وبا، ملکی و بین الاقوامی سطح پر وائرس سے متعلق تازہ صورتحال پر متعدد رپورٹوں کا جائزہ لیا۔ رپورٹوں میں بتایا گیا کہ وائرس سے متاثرین کی تعداد مسلسل کم اور صحت پانے والوں کی تعداد مسلسل بڑھ رہی ہے۔ یہ اللہ کا کرم ہے۔ 
کابینہ نے یہ بھی کہا کہ سعودی عرب نے وبا کے انسداد کے لیے اقوام متحدہ کی سکیم اور عالمی ادارہ صحت کی مدد کی۔ اقوام متحدہ کی تنظیموں کے متعدد منصوبوں میں تعاون دیا۔  
سعودی کابینہ نے مختلف امور کی بابت 8 فیصلے کیے۔  میانمار کے مسلمانوں، یمن میں حوثیوں سے متعلق روایتی موقف کا اعادہ کیا۔ 

شیئر: