Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’مفت سوٹ کے ساتھ کورونا فری لے جائیں‘

خواتین کے کپڑوں کا ایک برانڈ موسم سرما کے اختتام کی سیل میں ایک سوٹ خریدنے پر ایک مفت میں آفر کر رہا ہے۔ (فوٹو: ٹوئٹر)
دنیا بھر میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے لاک ڈاؤن کے دوران اکثر لوگوں نے آن لائن شاپنگ سے فائدہ اٹھایا لیکن ساتھ ہی روایتی شاپنگ کے انداز کو بھی خوب یاد کیا۔ اس کا اندازہ سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ایک ویڈیو سے لگایا جا سکتا ہے جس میں خواتین نئے کپڑوں کی خریداری کی جستجو میں ایک دوسرے کو دھکے دیتے ہوئے دکھائی دے رہی ہیں۔
خواتین کے کپڑوں کا ایک برانڈ موسم سرما کے اختتام کی سیل میں ایک سوٹ خریدنے پر ایک مفت میں آفر کر رہا ہے۔ کپڑوں کے اس مشہور برانڈ کے لاہور میں واقع ایک سٹور میں شاپنگ کے دوران بنائی گئی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اس آفر سے فائدہ اٹھانے کے لیے خواتین ایک دوسرے کو دھکے دے رہی ہیں۔
مفت کپڑوں کے لیے لڑنے والی زیادہ تر خواتین نے ماسک نہیں پہنا ہوا اور ایس او پیز کی جانب کسی کا دھیان نہیں۔
صارفین کا کہنا ہے کہ اس قدر دھکم پیل کی وجہ سے ایک مفت سوٹ کے ساتھ کورونا بھی مفت لے جائیں۔ کیونکہ ویڈیو میں نظر آنے والی زیادہ تر خواتین ماسک کے بغیر سماجی دوری کو نظرانداز کرتے ہوئے مفت کپڑوں کے لیے دھکے دیتی نظر آ رہی ہیں۔
اس حوالے سے ہونے والی بحث میں حصہ لیتے ہوئے ٹوئٹرصارف علی مجاہد نے لکھا کہ ’مجھے اس ویڈیو کا آخری منظر دیکھ کر مچھلی بازار یاد آ گیا جہاں میرا ایک مرتبہ جانا ہوا تھا، وہاں بھی ایک شخص نے ایسے ہی مچھلیوں کو کھانا ڈالا اور سب مچھلیاں بالکل اسی طرح ٹوٹ پڑیں۔‘

اس ویڈیو کے حوالے سے جہاں مرد سوشل میڈیا صارفین خواتین کو جاہلانہ طریقوں سے سیل میں شاپنگ کرنے پر تنقید کا نشانہ بناتے نظر آئے وہیں اکثر خواتین نے ویڈیو میں کھنیچا تانی کرنے والی ان خواتین کو خود سے مختلف قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’ہم کبھی ایسا نہ کرتے۔‘
ٹوئٹر صارف خانم نے لکھا کہ ’ایسی ذلالت سے بہتر ہے کہ میں اپنے پیسے خرچ کرکے کپڑے خرید لوں۔‘

ٹوئٹر صارف احمد سعید نے قطار نہ بنانے کے حوالے سے لکھا کہ ’آخر ہمارا مسئلہ کیا ہے ہم لائن کیوں نہیں بنا سکتے۔‘

پاکستان میں عام طور پر موسم تبدیل ہونے پر کپڑوں کے مشہور برانڈز صارفین کے لیے کپڑوں اور جوتوں کی سیل لگاتے ہیں جس کے دوران قیمتیں کم کی جاتی ہیں۔

شیئر: