Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ریفل پرائز میں شراب کے بدلے چاکلیٹ، مسلم ورکر کے حق میں فیصلہ

ہوٹل نے جذبات کو ٹھیس پہنچانے پر دو ہزار پونڈ دیے۔  ( فوٹو عرب نیوز)
برطانیہ میں ایک شخص نے اپنے آجر پر کامیابی سے مقدمہ دائر کیا ہے جس میں اس نے الزام عائد کیا ہے کہ اس کے آجر نے اسے ریفل پرائز کے طور پر شراب کی مہنگی بوتل دینے کی بجائے چاکلیٹ کا ڈبہ دے کر کر اسے مذہبی طور پر ہراساں کیا ہے۔ 
زکریا کیووا نامی شخص جو مسلمان ہونے کی حیثیت سے شراب نہیں پیتے کو انگلینڈ کے جنوب میں واقع فائیو سٹار لینسٹن ہوٹل کے مینجروں نے بتایا کہ وہ شراب کی بوتل دے کر انہیں ٹھیس نہیں پہنچانا چاہتے ہیں۔ یہ ایسا ہی ہوتا جیسے نٹ الرجی والے شخص کو نٹ کی پیش کش کی جائے۔ 
لیکن 37 سالہ کیوآ نے کہا کہ ان کا عقیدہ ’بیماری نہیں۔ اس طرزِ عمل پر شرمندگی محسوس ہوئی۔ انہیں ’اپنے مذہبی عقائد کی وجہ سے‘ نشانہ بنایا گیا ہے۔ 
برطانوی میڈیا کے مطابق جنوری 2017 میں منعقد کی جانے والی سٹاف پارٹی میں شراب کی بوتل ایک ریفل پرائز تھا۔ کیووا نے برطانیہ منتقل ہونے سے قبل الجیریا میں ایک ڈاکٹر کی حیثیت سے تربیت حاصل کی تھی اور ایک ہوٹل میں پورٹر کی حیثیت سے کام کرتے تھے۔انہیں انعام کے طور پر ایک ’سستا‘ چاکلیٹ دیا گیا جب ان کے ایک ساتھی نے کہا کہ وہ شراب نہیں پیتے۔ 
اپریل 2019 میں اپنے عہدے سے استعفیٰ دینے کے بعد کیووا نےہوٹل کے خلاف مقدمہ دائر کیا۔ 
ساوتھمپٹن میں روزگار کے ایک ٹریبونل نے اس ہفتے اپنا فیصلہ سنایا جس میں کہا گیا ہے کہ مذہب یا عقائد سے وابستہ ہراساں کیے جانے کا دعوی ایک جائز ہے۔ 
ٹریبونل کے مطابق نٹ الرجی ایک جان لیوا بیماری ہے۔ یہ موازنے کا قابل قبول نکتہ نہیں ہے۔ 

انعام کو تبدیل کرنے کا فیصلہ نہیں کیا جانا چاہئے تھا۔ (فوٹو سوشل میڈیا)

 ٹربیونل نے کہا کہ اس سے کیووا کے عقائد اور طریقوں کی اہمیت کو کم کیا جا سکتا ہے۔ 
ٹریبونل کے مطابق بات یہ نہیں ہے کہ انعام کا تبادلہ اچھےارادے سے کیا گیا تھا۔ نکتہ یہ ہے کہ یہ نہیں کیا جانا چاہئے تھا جس طرح کیووا کے انعام کو تبدیل کرنے کا فیصلہ نہیں کیا جانا چاہئے تھا۔ 
ٹریبونل کے مطابق دونوں ہی اس کے مذہب کی بنیاد پر ہیں اور نہ ہی یہ ہونا چاہئے تھا۔ دونوں ہی ناگوار ہیں اور پریشانی کا باعث بنا۔ 
دی ٹائمز اخبار نے رپوٹ کیا ہے کہ لینسٹن ہاؤس کی جانب سے ’ جذبات کو ٹھیس پہنچانے پر کیووا کو 2000 پونڈ دیے گئے۔  

شیئر: