Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

آسٹریلیا میں فائرنگ کے بعد کرسمس کی آتش بازی کو کیسے ’اسلام پسندوں کا جشن‘ قرار دیا گیا؟

آسٹریلیا میں سوشل میڈیا صارفین نے سڈنی کے ایک مضافاتی علاقے میں ہونے والی آتش بازی کو بونڈائی بیچ میں ہونے والی فائرنگ کے جشن سے جوڑتے ہوئے الزام عائد کیا کہ یہ کارروائی ’اسلام پسندوں‘ کی جانب سے کی گئی ہے، تاہم حکام نے واضح کیا کہ یہ آتش بازی دراصل کرسمس کی تقریبات کا حصہ تھی۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق یہ ویڈیو اتوار کے روز آسٹریلیا کے مشہور ترین ساحلی مقام پر ہونے والی فائرنگ کے بعد آن لائن سامنے آنے والی متعدد گمراہ کن اطلاعات میں سے ایک ہے۔ حکام نے اس واقعے کو یہودی تہوار کے دوران کیا گیا یہود دشمن دہشت گردانہ حملہ قرار دیا ہے۔
حکام کے مطابق حملہ آوروں نے یہودیوں کے سالانہ تقریب کو نشانہ بنایا تھا جس میں یہودی تہوار منانے کے لیے ایک ہزار سے زائد افراد بونڈائی بیچ پر جمع ہوئے تھے۔ اس حملے میں 15 افراد ہلاک اور 42 زخمی ہوئے۔
حملے کے فوراً بعد ہی ایک ویڈیو گردش کرنے لگی جس میں رات کو آسمان پر آتش بازی کے مناظر تھے اور پیر کی صبح تک یہ ویڈیو انڈیا، برطانیہ اور امریکہ تک پھیل چکی تھی۔
آسٹریلیا میں مقیم ایک صارف نے لکھا کہ ’جن لوگوں کو ہم نے اپنے ملک میں آنے دیا ہے وہ اب بینکس ٹاؤن میں آتش بازی کر رہے ہیں اور ہمارے یہودی شہریوں کے بونڈائی میں قتلِ عام کا جشن منا رہے ہیں۔‘
یہ بیان سڈنی کے جنوب مغربی مضافاتی علاقے بینکس ٹاؤن کے حوالے سے دیا گیا تھا۔
نامناسب زبان استعمال کرتے ہوئے، ایکس پر کی گئی اس پوسٹ کو 750 سے زائد مرتبہ دوبارہ شیئر کیا گیا، جس میں یہ سوال بھی اٹھایا گیا کہ ’پولیس انہیں گرفتار کیوں نہیں کر رہی؟‘
فیس بک پر دیگر افراد نے بھی دعویٰ کیا کہ یہ ویڈیو ’اسلام پسندوں کی جانب سے سڈنی میں آتش بازی کی ہے جو بونڈائی بیچ پر یہودی تہوار کی تقریب پر ہونے والے دہشت گرد حملے کا جشن منا رہے ہیں۔‘
تاہم حقیقت یہ ہے کہ اگرچہ اتوار کی شام کینٹربری بینکس ٹاؤن کے علاقے (جو کئی مضافات پر مشتمل ہے) میں واقعی آتش بازی ہوئی تھی، مگر مقامی کمیونٹی تنظیم نے بتایا کہ یہ کرسمس کی تقریبات کے لیے تھی۔
بینکس ٹاؤن سے ملحقہ علاقے پیڈسٹاو کی روٹری کلب نے کہا کہ ’یہ آتش بازی ہماری سالانہ کرسمس کیرولز تقریب کا حصہ تھی، جس کی منصوبہ بندی کئی ماہ پہلے کی جا چکی تھی۔‘
روٹری کلب نے مزید کہا کہ ’اس آتش بازی کا بونڈائی میں ہونے والے دہشت گرد حملے سے کسی قسم کا کوئی تعلق نہیں تھا‘۔ ’یہ کہ یہ رنگا رنگ مظاہرہ ہر سال ہوتا ہے۔‘
سڈنی کا جنوب مغربی علاقہ بینکس ٹاؤن ثقافتی تنوع کے حوالے سے جانا جاتا ہے، جہاں ویب سائٹ کے مطابق 120 سے زائد قومیتوں کے افراد رہائش پذیر ہیں، تاہم حالیہ عرصے میں یہ علاقہ امیگریشن مخالف بیانیے کا بھی نشانہ بنتا جا رہا ہے۔
اس کے باوجود، ویڈیو شیئر کرنے والی پوسٹس پر مقامی کمیونٹی کے افراد کی جانب سے بھی ردعمل سامنے آیا جنہوں نے تصدیق کی کہ یہ ایک مقامی کرسمس کیرولز کی تقریب تھی۔
قریبی علاقے بیلمور سے تعلق رکھنے والے ایک ایکس صارف نے لکھا کہ ’نفرت کو ہوا دینے کے لیے جان بوجھ کر غلط معلومات پھیلانا نہایت شرمناک ہے۔ تمہیں اپنے آپ پر شرمندہ ہونا چاہیے۔‘

شیئر: