Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عاصم باجوہ اب معاونِ خصوصی نہیں رہے

عاصم سلیم باجوہ نے گذشتہ ماہ وزیراعظم کو اپنا استعفیٰ پیش کیا تھا جو انہوں نے قبول نہیں کیا تھا (فوٹو:ٹوئٹر)
لیفٹیننٹ جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ نے پیر کو اپنی ایک ٹویٹ میں بتایا ہے کہ انہوں نے معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات کا عہدہ چھوڑنے کے لیے وزیراعظم عمران خان سے درخواست کی تھی جو انہوں نے قبول کر لی ہے۔

واضح رہے کہ لیفٹیننٹ جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ نے گذشتہ ماہ اپنے اور اپنے خاندان کے اوپر لگائے گئے الزامات کی تردید کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات میں اپنا استعفیٰ پیش کیا تھا جو وزیراعظم نے قبول نہیں کیا تھا۔
وزیر اعظم عمران خان نے کہا تھا کہ لیفٹیننٹ جنرل(ر) عاصم سلیم باجوہ کی جانب سے جو ثبوت اور وضاحت پیش کی گئی ہے وہ اس سے مطمئن ہیں لہٰذا وزیر اعظم نے انہیں بطور معاون خصوصی کام جاری رکھنے کی ہدایت کی ہے۔
27 اگست کو صحافی احمد نورانی کی جانب سے فیکٹ فوکس نامی ویب سائٹ پر ایک رپورٹ شائع کی گئی تھی جس میں عاصم سلیم باجوہ کے خاندانی کاروباری معاملات پر بات کی گئی تھی۔
عاصم سلیم باجوہ نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ ’الحمد للہ میری ساکھ کو نقصان پہنچانے کی کوشش بے نقاب ہو گئی ہے۔‘
ان کے مطابق ’جھوٹی خبر میں بطور معاون خصوصی ظاہر اثاثوں کو غلط قرار دیا گیا۔ 22 جون 2020 کو اثاثے ظاہر کیے گئے اس وقت اہلیہ کسی کاروبار میں حصہ دار نہیں تھیں۔ اہلیہ یکم جون 2020 تک انویسٹمنٹ سے دستبردار ہو چکی تھیں۔‘

شیئر: