Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

36 برس بعد قاتل کی شناخت

نو سالہ کرسٹین جیسپ کی لاش تین ماہ بعد ملی تھی (فوٹو: گلوبل نیوز)
کینیڈا میں پولیس نے 36 برس قبل 9 سالہ لڑکی کو قتل کرنے والے شخص کی شناخت کر لی ہے۔
اس کیس میں غلطی سے ایک اور شخص کو سزا سنائی گئی تھی۔
امریکی خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق کینیڈا کے شہر ٹورنٹو کی پولیس نے کہا ہے کہ کالون ہوور کی شناخت ڈی این اے کے ذریعے کی گئی ہے۔ ان کا انتقال 2015 میں ہوا تھا۔
قتل کے وقت کالون ہوور کی عمر 28 برس تھی اور وہ کرسٹین جیسپ کے خاندان کو بھی جانتے تھے، اگرچہ وہ اس کیس میں مشتبہ نہیں تھے۔
جیسپ کو آخری مرتبہ تین اکتوبر 1984 کو کوئین ویل میں دیکھا گیا تھا۔ قتل کی گئی لڑکی کی لاش تین ماہ بعد ملی تھی۔ 
لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی کی گئی تھی اور انہیں چاقو سے قتل کر دیا گیا تھا۔
 لڑکی کے پڑوسی گائے پال مورن کو غلطی سے مجرم قرار دے دیا گیا اور انہیں عمر قید کی سزا دی گئی تاہم 1995 میں ڈی این اے ٹیکنالوجی کی بنیاد پر ان کی سزا ختم کی گئی اور ان کو بری کر دیا گیا۔

گائے پال مورن 1992 میں مجرم قرار پائے تھے (فوٹو: شٹر سٹاک)

ان کو 10 لاکھ ڈالر کی رقم ادا کی گئی اور ان سے عوامی سطح پر معافی بھی مانگی گئی۔
گائے پال مورن 1992 میں مجرم قرار پائے تھے اور انہوں نے 18 ماہ جیل میں قید کاٹی۔
مورن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’جب ڈی این اے کرنے کے بعد مجھے بری کیا گیا تو مجھے یقین تھا کہ ایک دن ڈی این اے اصل مجرم کی شناخت بھی کر لے گا اور اب یہ ہوگیا ہے۔‘

پولیس نے ملزم کی شناخت ڈی این اے کے ذریعے ہوئی (فوٹو: گلوبل نیوز)

ٹورنٹو پولیس کے سربراہ جیمز ریمر کا کہنا ہے کہ وہ اب بھی کالون ہوور کی زندگی جاننے میں دلچسپی رکھتے ہیں اور خاص طور پر 1984 سے 2015 تک، کہ وہ اس دوران کیا کرتے رہے۔
انہوں نے کہا کہ اس کیس نے مزید سوالات پیدا کر دیے ہیں۔

شیئر: