Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کنگنا کی نئی مشکل، عدالت کا مقدمہ درج کرنے کا حکم

کنگنا رناوت کے خلاف ایف آئی آر کے اندراج کی درخواست ڈائریکٹر ساحل سید نے جمع کرائی (فوٹو: انسٹاگرام)
بالی ووڈ کی سپر سٹار کنگنا رناوت کی پریشانیوں میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔
جمعے کے روز باندرا کی ایک عدالت نے باندرا پولیس کو کنگنا رناوت اور ان کی بہن رنگولی چنڈل کے خلاف سوشل میڈیا پر مذہبی منافرت پھیلانے اور بالی وڈ کا منفی تاثر اجاگر کرنے کے الزام میں مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا ہے۔
ہندوستان ٹائمز کے مطابق کنگنا رناوت اور ان کی بہن رنگولی چنڈل کے خلاف ایف آئی آر کے اندراج کے لیے شکایت ڈائریکٹر ساحل سید کی جانب سے دائر کی گئی تھی۔

 

میٹروپولیٹن مجسٹریٹ کا کہنا ہے کہ انہوں نے درخواست کا جائزہ لیا ہے اور ’بادی النظر میں‘ کنگنا رناوت اور ان کی بہن رنگولی چنڈل نے ’قابلِ سزا‘ جرم کیا ہے۔
مجسٹریٹ نے باندرا پولیس کو ہدایت کی کہ وہ کوڈ آف کریمینل پروسیجر کے سیکشن (3) 156 کے تحت (جو کہ پولیس کو ایف آئی آر کے اندراج کا حق دیتا ہے) ضروری کارروائی کرے کیونکہ ان کا خیال میں اس کے لیے تحقیقات ضروری ہیں۔
’تمام الزامات کا انحصار الیکٹرانک میڈیا، ٹوئٹر اور فیس بُک پر کیے گئے تبصروں پر ہے اور کسی ماہر کے ذریعے ان کی تحقیق ضروری ہے۔‘
درخواست گزار کا کہنا ہے کہ کنگنا رناوت نے اپنی ٹویٹس اور ٹی وی انٹرویوز میں مسلسل ہندی فلم انڈسٹری کو بدنام کیا ہے اور بالی وڈ کو ‘اقربا پروری کا گڑھ‘ قرار دیا ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ کنگا رناوت ’اپنی تمام ٹویٹس میں بدنیتی سے مذہب کو بیچ میں لا رہی ہیں اور انہوں نے دو کمیونٹیز کے درمیان فرقہ وارانہ تقسیم بھی پیدا کرنے کی کوشش کی ہے۔‘
’کنگنا رناوت کی بہن رنگولی چنڈل نے بھی قابل اعتراض مواد شائع کیا ہے جس کا مقصد کمیونٹیز کے درمیان فرقہ وارایت کو ہوا دینا ہے۔‘
یاد رہے کہ رنگولی چنڈل کا ٹوئٹر اکاؤنٹ متنازع پوسٹیں کرنےکی وجہ سے پہلے ہی بند کیا جا چکا ہے۔

شیئر: