Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

صبح چار بجے آئی جی کے گھر کا گھیراؤ کس نے کیا؟ بلاول

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ریڈ لائن کراس نہیں ہونی چاہیے (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ کراچی میں کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی جس طرح گرفتاری کی گئی اس پر وہ شرمندہ ہیں اور وہ منہ دکھانے کے قابل نہیں  ہیں۔
منگل کی شام کراچی میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ سندھ میں پولیس افسران اس لیے چھٹی پر جار ہے ہیں کہ ان کی بے عزتی ہوئی ہے اور یہ بے عزتی صوبائی حکومت کی جانب سے نہیں بلکہ کسی اور کی طرف سے کی گئی۔
انہوں نے سوال کیا کہ وہ کون لوگ تھے جنہوں نے صبح چار بجے آئی جی کے گھر کا گھیراؤ کیا۔ اور ان کو کہاں لے کر گئے تھے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ ’اگر میٹنگ کرنی تھی تو مزار قائد پر نعرے کے علاوہ سکیورٹی کے بہت اہم ایشوز تھے۔ کیا تُک بنتی ہے کہ صبح چار بجے آئی جی کو ایک نعرے پر میٹنگ کرنی پڑی۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ریڈ لائن کراس نہیں ہونی چاہیے۔ یہ تاثر اچھا نہیں کہ حکومت کے اوپر بھی حکومت ہے، یہ تاثر اداروں کے لیے بھی اچھا نہیں ہے۔
بلاول نے کہا کہ یہ ناقابلِ برداشت ہے۔ ادارے بھی جوابدہ ہیں، ان سے بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ اس کی انکوائری کرائیں۔ آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی تحقیقات کرائیں۔

شیئر: