Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مسلمان خواتین پر چاقو سے حملہ، فرنچ خواتین گرفتار

گزشتہ ہفتے فرانس میں استاد کا سر قلم کرنے کا واقعہ پیش آیا تھا۔ فوٹو: اے ایف پی
فرانس میں مسلمان خواتین پر چاقو سے حملہ کرنے کے الزام میں دو فرانسیسی خواتین پر فرد جرم عائد کی گئی ہے۔ 
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق فرانس کے دارالحکومت پیرس میں دو فرانسیسی خواتین پر بدھ کی رات کو حجاب کرنے والی دو مسلمان خواتین پر چاقو سے حملہ کرنے کا الزام ہے۔   
استغاثہ نے فرانسیسی خواتین پر حملہ کرنے اور نسل پرستانہ جملے کسنے  کے الزامات کے تحت فرد جرم عائد کی ہے۔
مسلمان خواتین اپنے بچوں کے ہمراہ پیرس میں ایفل ٹاور کے قریب ایک پارک میں چہل قدمی کر رہی تھیں جب نشے میں دھت خواتین نے ان کے حجاب پھاڑنے کی کوشش کی اور چاقو سے حملہ کیا۔
اے ایف پی کے مطابق مسلمان خواتین نے فرانسیسی خواتین سے ان کے کتے کے بارے میں شکایت کی تھی کہ وہ خوف محسوس کر رہی ہیں۔ جس پر تکرار کے دوران فرانسیسی خاتون نے اچانک چاقو نکالا اور دونوں مسلمان خواتین پر حملہ کر ڈالا۔ 
حجاب کیے ہوئے مسلمان خواتین کی عمریں 19اور 40 سال بتائی گئی ہیں۔
40 سالہ خاتون کو چاقو کے وار سے چھ زخم آئے ہیں۔ خاتون کا  گردہ متاثر ہونے پر پیرس کے ہسپتال میں ان کا علاج جاری ہے۔ جبکہ 19 سالہ خاتون کو تین زخم آئے تھے جن کو مرہم پٹی کے بعد ہسپتال سے فارغ کر دیا گیا۔

ایفل ٹاور کے پارک میں مسلمان خواتین پر چاقو سے حملہ کیا گیا۔ فوٹو: اے یف پی

اے ایف پی کے مطابق حملے میں ملوث ایک خاتون پولیس کی تحویل میں ہیں جبکہ دوسری خاتون کو ضمانت پر رہا کر دیا ہے۔
متاثرہ خواتین کی وکیل ایری علیمی کا کہنا ہے کہ ملزم خواتین سخت سزا کی حقدار ہیں، انہوں نے نسل اور مذہب کی بنیاد پر قتل کرنے کی کوشش کی ہے۔
ملزمان کے وکیل برنرڈ نے الزام کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ متاثرہ خواتین پر نسل پرستانہ جملے نہیں کسے گئے۔
مسلمان خواتین پر حملے کے واقعے پر خاموشی اختیار کرنے کی وجہ سے فرانسیسی میڈیا کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

شیئر: