Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پی آئی اے پر پابندی برقرار رہنے کا خدشہ

’سول ایوی ایشن اتھارٹی کا آڈٹ آئندہ سال جون تک ملتوی کیا گیا ہے‘ (فوٹو: اے ایف پی)
انٹرنیشنل سول ایوی ایشن آرگنائزیشن (ایکاؤ) کی جانب سے نومبر میں پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کا آڈٹ آئندہ سال تک کے لیے ملتوی کر دیا گیا ہے۔ اس کے بعد خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ یورپی یونین ایئر سیفٹی ایجنسی، برطانیہ اور امریکہ کی جانب سے پی آئی اے پر عائد چھ ماہ کی پابندی بھی آئندہ سال تک برقرار رہے گی۔ 
سول ایوی ایشن حکام نے اس حوالے سے اردو نیوز کو بتایا کہ ’کورونا وائرس کے باعث پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کا آڈٹ آئندہ سال جون تک ملتوی کیا گیا ہے۔‘
سول ایوی ایشن حکام نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ 'ایکاؤ کی جانب سے کیے جانے والا  آڈٹ پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کی درخواست پر ہی ملتوی کیا گیا ہے تاہم اس میں ایکاؤ اور سول ایوی ایشن پاکستان کی باہمی رضا مندی شامل ہے۔'

 

حکام کا کہنا ہے کہ آڈٹ ملتوی ہونے کی وجہ کورونا وائرس ہے۔ ’عالمی وبا کے باعث ہمارے ہاں اور ایکاؤ میں بھی کئی کام سست روی کا شکار ہیں۔‘ 
انٹرنیشنل سول ایوی ایشن آرگنائزیشن (ایکاؤ) اقوام متحدہ کا خصوصی ادارہ ہے جس کا مقصد فضائی سفر کو محفوظ بنانا ہے۔ 
ایکاؤ کی جانب سے کسی بھی ملک کے سول ایوی ایشن اتھارٹی کے آڈٹ کا مقصد بین الاقوامی معیار کی ایوی ایشن پالیسی اور حفاظتی اقدامات کو یقینی بنانا ہے۔ 
خیال رہے کہ پائلٹس کے لائسنس کے حوالے سے بھی معیار 'ایکاؤ' نے طے کر رکھے ہیں۔ 
پی آئی اے کے پائلٹس کے مشکوک لائسنسز کا معاملہ سامنے آنے کے بعد یورپی ایئر سیفٹی ایجنسی نے یورپ اور برطانیہ جبکہ امریکہ نے بھی پی آئی اے کی پروازوں پر جولائی 2020 میں چھ ماہ کے لیے پابندی عائد کر رکھی ہے۔ 
ان پابندیوں کے پیش نظر ایکاؤ کی جانب سے پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کا ہونے والا آڈٹ انتہائی اہمیت کا حامل تصور کیا جا رہا تھا۔ 
اس آڈٹ میں سول ایوی ایشن اتھارٹی کے سیفٹی مینجمنٹ سسٹم سمیت پائلٹس لائسنسز کے بارے کی جانے والے اصلاحات پر عمل درآمد کے حوالے سے جائزہ لینا تھا۔ 

آڈٹ ملتوی ہونے کے معاملے پر ترجمان پی آئی اے نے تبصرہ نہیں کیا (فوٹو: اے ایف پی)

سول ایوی ایشن اتھارٹی کی جانب سے آڈٹ کو ملتوی کرنے کی درخواست اور تیاریوں کے بارے میں پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے) کے ترجمان نے تبصرہ کرنے سے گریز کیا۔
تاہم سول ایوی ایشن اتھارٹی میں موجود ذرائع نے اردو نیوز کو بتایا کہ انٹرنیشنل سول ایوی ایشن ایجنسی کے آڈٹ کا بنیادی مقصد پائلٹس کے مشکوک لائسنسز پر کی جانے والی اصلاحات کا جائزہ لینا تھا تاہم ایکاؤ کی سفارش کردہ اصلاحات پر عمل درآمد کے لیے ابھی مزید وقت درکار ہے۔ 
ذرائع نے مزید بتایا کہ 'ایکاؤ کی جانب سے آڈٹ مکمل ہونے کے بعد پائلٹس کے مشکوک لائسنسز کے حوالے سے پی آئی اے پر عائد بین الاقوامی پابندیاں ختم ہونے کی راہ ہموار ہوجاتی تاہم اب خدشہ ہے کہ پی آئی اے پر عائد پابندیاں آئندہ سال بھی قائم رہیں گی۔
خیال رہے کہ گذشتہ ماہ ایکاؤ نے پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کو پائلٹس کے لائسنسز پر بھی نظر ثانی کرنے کے حوالے سے خط بھیجا تھا۔ 
ایکاؤ کی جانب سے لکھے گئے خط میں پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی کی جانب سے پائلٹس کو جاری کردہ لائسنسز اور لائسنس جاری کرنے کے عمل پر نظر ثانی کی ہدایت کی گئی تھی۔

شیئر: