Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مسلمان خواتین کا ترقی پسند ’سکواڈ‘ منتخب

چاروں خواتین کا تعلق ڈیموکریٹ جماعت سے ہے۔ فوٹو: یو ایس اے ٹوڈے
مسلمان خواتین الہان عمر اور رشیدہ طالب سمیت الیگزینڈریا اوکاسیو اور ایانا پریسلی ایک مرتبہ پھر امریکی ایوان نمائندگان کی رکن منتخب ہو گئی ہیں۔
امریکی جریدے یو ایس اے ٹوڈے کے مطابق ’دا سکواڈ‘ کے نام سے جانی جانے والی چار ترقی پسند خواتین نے ایک مرتبہ پھر قدامت پسند مخالفین کو شکست دے کر  اپنی نشستوں پر کامیابی حاصل کر لی ہے۔
ان چاروں خواتین کا تعلق ڈیموکریٹ جماعت سے ہے۔ الیگزینڈریا اوکاسیو کو ریاست  نیو یارک سے فتح حاصل ہوئی ہے، الہان عمر کو مینیسوٹا، ایانا پریسلی کو میساچوسٹس جبکہ رشیدہ طالب مشی گن سے الیکشن جیت کر ایوان نمائندگان کی رکن منتخب ہوئی ہیں۔
کانگریس کی مسلم خاتون رکن الہان عمر نے ’سکواڈ‘ کے ممبران کی تصاویر ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ’ہمارا بہن چارہ مضبوط ہے۔‘
الیگزینڈریا اوکاسیو نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر ٹویٹ کیا کہ ’ہم ایک تحریک کی جانب گامزن ہیں، اور یہ صرف شروعات ہے۔‘ 
ان ترقی پسند خواتین کے سکواڈ کو ریپبلکن جماعت کی جانب سے شدید تنقید کا سامنا رہا ہے۔ ریپبلکن پارٹی کے ممبران انہیں ’جہاد سکواڈ‘ کا لقب بھی دے چکے ہیں۔
یہ چاروں خواتین نومبر 2018 میں امریکی وسط مدتی انتخابات کے نتیجے میں پہلی مرتبہ ایوان نمائندگان کا رکن بنی تھیں۔ الہان عمر اور رشیدہ طالب کو پہلی مسلمان خواتین ہونے کا اعزاز حاصل ہوا تھا جو امریکی ایوان میں منتخب ہوئی تھیں۔

’دا سکواڈ‘ نے ہمیشہ صدر ٹرمپ کی امیگریشن پالیسی کی مخالفت کی ہے۔ فوٹو ٹوئٹر

فلسطینی تارک وطن کی بیٹی اور سماجی کارکن رشیدہ طالب مشی گن کے تیرہویں کانگریشنل ضلع ڈیٹرائٹ سے ڈیموکریٹ امیدوار تھیں۔ جبکہ الہان عمر کے والدین کا تعلق صومالیہ سے ہے اور سول جنگ کے دوران 4 سال تک وہ کینیا کے پناہ گزین کیمپ میں مقیم رہیں۔
الیگزینڈریا اوکاسیو بھی سنہ 2018 کے وسط مدتی انتخابات کے نتیجے میں کانگریس میں منتخب ہوئی تھیں۔ ان کے والدین کا تعلق پیورٹو ریکو سے ہی جبکہ الیگزینڈریا کی پیدائش نیویارک میں ہوئی تھی۔
ایانا پریسلی کی پیدائش اوہایو میں ہوئی تھی۔ 2009 میں وہ بوسٹن سٹی کونسل کی 100 سالہ تاریخ میں منتخب ہونے والی پہلی سیاہ فام خاتون تھیں۔

شیئر: