سعودی عرب کی جانب سے غیر ملکیوں کو اجازت ملنے کے باوجود پاکستان سے باضابطہ طور پر عمرہ زائرین کی روانگی تاحال ممکن نہیں ہو سکی۔
اس کی بڑی وجہ عمرہ کمپنیوں کے لائسنسوں کی تجدید میں تاخیر، مہنگے اور کم عرصہ کے عمرہ پیکجز اور سخت ایس او پیز بتائے جا رہے ہیں۔
اردو نیوز نے پاکستانی عمرہ ٹور آپریٹرز اور ٹریول ایجنٹس سے گفتگو کی اور ان سے پوچھا کہ پاکستان سے عمرہ زائرین کی روانگی کب تک ممکن ہوگی اور عمرہ کے لیے جانے کے طریقہ کار میں کیا تبدیلیاں واقع ہوئی ہیں؟
اس حوالے سے عمرہ ٹور آپریٹرز کا کہنا ہے کہ سعودی حکومت کی جانب سے تو اجازت دی جا چکی ہے اور عمرہ شروع ہے۔ جو بھی ساڑھے تین سے چار لاکھ روپے خرچ کرکے عمرہ کرنے کی استطاعت رکھتا ہے وہ جا سکتا ہے۔
مزید پڑھیں
-
عمرہ بحالی کا تیسرا مرحلہ، بیرون ملک سے زائرین کی آمدNode ID: 514781
-
پاکستان سے عمرہ زائرین کا پہلا گروپ جدہ پہنچ گیاNode ID: 514886
-
بیرون ملک سے زائرین کے پہلے گروپ نے عمرہ ادا کیاNode ID: 515561
الوصام گروپ کے حاجی محمد اسلم نے اردو نیوز سے گفتگو میں کہا کہ 'ابھی دس دن کا عمرہ پیکیج شروع ہوا ہے اور اس میں سے تین دن تک کا قرنطینہ ہے۔ ابھی سعودی حکومت تمام عمرہ کمپنیوں کی سالانہ کلیئرنس کر رہی ہے۔ اس کے علاوہ ہوٹلوں میں قرنطینہ کے انتظامات کا جائزہ بھی لیا جا رہا ہے۔ ابھی تک صرف فور سٹار اور فائیو سٹار ہوٹل ہی قرنطینہ کا معیاری انتظام کرنے کے قابل ہوئے ہیں۔'
انھوں نے بتایا کہ 'عمرہ کے حوالے سے طریقہ کار میں خاص تبدیلی نہیں ہوئی۔ ویزہ آن لائن ہی ملے گا اور تمام فیسیں اور ہوٹل اخراجات وغیرہ بذریعہ سٹیٹ بینک جائیں گے۔ چند ایک کمپنیوں کے ایگریمنٹس بھی ہوئے ہیں۔ اس دفعہ گارنٹی میں اور خلاف ورزیوں کی مد میں جرمانوں میں بھی اضافہ ہوا ہے۔'
ان کا کہنا تھا کہ 'اس وقت دس دن کے عمرہ پیکیج کے لیے سعودی ایئر لائن نے ایک لاکھ 45 ہزار روپے کا ٹکٹ دینے کا اعلان کیا۔ دوسری جانب وہاں قیام و طعام کے لیے فور یا فائیو سٹار ہوٹل ہی دستیاب ہیں۔ اس لیے دس دن کے عمرہ پیکیج کا خرچہ ساڑھے تین سے چار لاکھ روپے ہے۔'
