Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ارنب گوسوامی کی درخواست ضمانت پر سماعت سنیچر کو

بھارتیہ جنتا پارٹی نے ارنب گوسوامی کی گرفتاری پر تنقید کی ہے (فوٹو: اے ایف پی)
بامبے ہائی کورٹ نے کہا ہے کہ انڈیا کے معروف ٹی وی اینکر اور ریپبلک ٹی وی چینل کے بانی ارنب گوسوامی کی عبوری ضمانت کی درخواست پر مزید سماعت سنیچر کے روز ہوگی۔ 
واضح رہے کہ جمعرات کو ان کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے فیصلے کو اگلے دن یعنی جمعے کے لیے مؤخر کر دیا گیا تھا اور جمعے کو بھی ان کی ضمانت کے متعلق سماعت جاری رہی اور اب مزید سماعت سنیچر کو ہوگی۔
عدالت کا کہنا ہے کہ وہ ضمانت کا فیصلہ سماعت مکمل کیے بغیر نہیں دے سکتی۔ 
دریں اثنا انڈیا کی سپریم کورٹ نے ارنب گوسوامی کے ایک دوسرے معاملے پر سماعت کرتے ہوئے مہاراشٹر کی حکومت کو سست کہا ہے۔ 
بالی وڈ اداکار سشانت سنگھ کے معاملے میں ارنب گوسوامی کی رپورٹنگ کے متعلق انھیں مہاراشٹر حکومت کی طرف سے ایک نوٹس بھیجا گیا تھا جسے  ارنب گوسوامی نے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔ 
درخواست پر سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے جمعہ کو مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی کے سکریٹری کو شو کاز نوٹس دیا۔ اس نوٹس میں ان سے پوچھا گیا ہے کہ ان کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کیوں نہیں کی جائے۔
دراصل سشانت سنگھ راجپوت کی موت کے معاملے میں مہاراشٹرا کے وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے کے متعلق ارنب گوسوامی کے بیان کو مہاراشٹرا قانون ساز اسمبلی نے نامناسب اور غیر معقول قرار دیا اور انھیں ایک نوٹس بھیجیا تھا کہ انھیں گرفتار کیوں نہ کیا جائے۔ گوسوامی نے اس نوٹس کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دی تھی۔
سپریم کورٹ نے کہا کہ اس معاملے پر جاری سماعت کے اختتام تک ارنب گوسوامی کو گرفتار نہ کیا جائے
بدھ کو ارنب گوسوامی  کو گرفتار کے انھیں مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا گیا اور انھیں پولیس حراست میں دیے جانے کا مطالبہ کیا گیا جسے عدالت نے مسترد کر دیا لیکن انھیں دو ہفتے کی عدالتی تحویل میں دے دیا گیا۔
ارنب گوسوامی کی حراست کو وزیر داخلہ سے لے کر وزیر قانون اور وزیر دفاع یعنی انڈیا کی حکمراں جماعت بی جے پی کے تقریبا تمام اعلیٰ رہنماؤں نے تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور اسے ایمرجنسی کے دور کی گرفتاریوں سے تعبیر کیا ہے۔
دریں اثنا اکانومک ٹائمز کے مطابق ممبئی پولیس نے ارنب گوسوامی کے خلاف ایک علیحدہ ایف آئی آر درج کی ہے جس میں ان پر یہ الزام لگایا گیا ہے کہ انھوں نے اور ان کے اہل خانہ نے ایک سرکاری افسر کو ان کے فرض کی انجام دہی میں رخنہ ڈالا۔
یہ ایف آئی آر تعزیرات ہند کی دفعات 353، 504، 506 اور 34 کے تحت درج کی گئی ہے۔

بھارتیہ جنتا پارٹی کے کارکنوں نے ارنب گوسوامی کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کیا (فوٹو: اے ایف پی)

دو سال قبل انٹیریئر ڈیزائنر انوے نایک اور ان کی والدہ کومد نایک کی خودکشی کے مبینہ سبب کے معاملے میں ان پر مقدمہ چلا تھا جسے ریپبلک ٹی وی کے مطابق بند کر دیا گیا تھا۔
مئی میں ڈیزائنر کی بیٹی ادنیا نایک نے تازہ شکایت درج کی تھی جس کے بعد مہاراشٹر کے وزیر داخلہ نے کہا تھا کہ خودکشی کے کیس کی تحقیقات ہو رہی ہے۔

ارنب گوسوامی پرائیوٹ چینل ریپبلک ٹی وی کے بانی ہے (فوٹو: اے ایف پی)

ارنب کی گرفتاری کے بعد انڈیا میں ایک بار پھر عدلیہ کے نظام پر بحث چھڑ گئی ہے۔
این ڈی ٹی وی کی خبر کے مطابق انوے نایک کی اہلیہ اکشتا نے اس سے قبل کہا تھا کہ ’ارنب سشانت سنگھ راجپوت کے معاملے میں کہتے رہے کہ گرفتاری ہونی چاہیے حالانکہ وہاں کوئی سوسائڈ نوٹ بھی نہیں تھا۔ میرے شوہر نے اپنی موت کی وجہ بتاتے ہوئے سوسائڈ نوٹ چھوڑا جس میں ارنب اور دو دوسرے افراد کا ذکر ہے لیکن اس پر کوئی گرفتاری نہیں ہوئی یہ کیسا انصاف ہے۔‘

شیئر: