انڈیا کی مغربی ریاست پنجاب میں پولیس کو ایک چھ سالہ بچی کی لاش ملی ہے جسے مبینہ طور پر ریپ کے بعد زندہ جلا کر مار دیا گیا تھا۔
انڈین خبر رساں ادارے اے این آئی کے مطابق پنجاب کے وزیر اعلٰی کیپٹن (ریٹائرڈ) امریندر سنگھ نے چھ سال کی بچی کے ہوشیارپور کے علاقے ٹانڈہ میں ریپ اور قتل کے واقعے پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔
انھوں نے جمعے کو کہا کہ ’اگرچہ پولیس نے ملزم کو گرفتار کر لیا ہے تاہم ڈی جی پولیس کو تفصیلی تحقیقات کا حکم دیا گیا ہے۔‘
مزید پڑھیں
-
انڈیا: سوشل میڈیا پر ’ڈاکے کا طریقہ‘Node ID: 510396
-
’بھارت کی پہچان مدرسہ‘ ٹرینڈ کیوں؟Node ID: 511296
-
انڈیا: ’جب آپ دیوار سے لگا دیے جائیں تو پھر کچھ کر گزرتے ہیں‘Node ID: 511691
’اس معاملے میں تیزی کے ساتھ سماعت کی جائے گی اور عدالت سے مجرم کو مثالی سزا دلوائی جائے گی۔‘
این ڈی ٹی وی کی ویب سائٹ کے مطابق اس معاملے میں جلال پور گاؤں کے سرپریت سنگھ اور ان کے دادا سرجیت سنگھ کو ریپ، قتل اور شواہد مٹانے کی تعزیرات ہند کی مختلف دفعات کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ بچی کی آدھی جلی ہوئی لاش بدھ کے روز ان کے مویشیوں کے باڑے کے پاس سے ملی تھی۔
بچی کے والدین بہار کے مہاجر مزدور ہیں اور انھوں نے سرجیت سنگھ کے خلاف پولیس میں شکایت کی ہے کہ وہ بدھ کی سہ پہر ان کی بیٹی کو بسکٹ دلانے کے بہانے لے گئے تھے جس کے بعد سے وہ لاپتا ہے۔
شام دیر کو بچی کی آدھی جلی ہوئی لاش سرجیت سنگھ کی حویلی سے ملی۔ سرجیت سنگھ گاؤں کے کمیشن ایجنٹ ہیں۔
The incident of rape & murder of 6-yr-old in Hoshiarpur is extremely sad & shocking. Though Police arrested the accused, have directed DGP to ensure proper investigation & that challan is presented speedily. Call for fast trial & exemplary punishment to guilty by Court: Punjab CM pic.twitter.com/RRJKq9xzov
— ANI (@ANI) October 23, 2020