Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا: بچی ’زیادتی کے بعد زندہ جلا دی گئی‘

لڑکی کی آدھی جلی ہوئی لاش بدھ کے روز مویشیوں کے باڑے کے پاس سے ملی تھی (فوٹو: اے ایف پی)
انڈیا کی مغربی ریاست پنجاب میں پولیس کو ایک چھ سالہ بچی کی لاش ملی ہے جسے مبینہ طور پر ریپ کے بعد زندہ جلا کر مار دیا گیا تھا۔
انڈین خبر رساں ادارے اے این آئی کے مطابق پنجاب کے وزیر اعلٰی کیپٹن (ریٹائرڈ) امریندر سنگھ نے چھ سال کی بچی کے ہوشیارپور کے علاقے ٹانڈہ میں ریپ اور قتل کے واقعے پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔
انھوں نے جمعے کو کہا کہ ’اگرچہ پولیس نے ملزم کو گرفتار کر لیا ہے تاہم ڈی جی پولیس کو تفصیلی تحقیقات کا حکم دیا گیا ہے۔‘
’اس معاملے میں تیزی کے ساتھ سماعت کی جائے گی اور عدالت سے مجرم کو مثالی سزا دلوائی جائے گی۔‘
این ڈی ٹی وی کی ویب سائٹ کے مطابق اس معاملے میں جلال پور گاؤں کے سرپریت سنگھ اور ان کے دادا سرجیت سنگھ کو ریپ، قتل اور شواہد مٹانے کی تعزیرات ہند کی مختلف دفعات کے تحت  گرفتار کیا گیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ بچی کی آدھی جلی ہوئی لاش بدھ کے روز ان کے مویشیوں کے باڑے کے پاس سے ملی تھی۔
بچی کے والدین بہار کے مہاجر مزدور ہیں اور انھوں نے سرجیت سنگھ کے خلاف پولیس میں شکایت کی ہے کہ وہ بدھ کی سہ پہر ان کی بیٹی کو بسکٹ دلانے کے بہانے لے گئے تھے جس کے بعد سے وہ لاپتا ہے۔
شام دیر کو بچی کی آدھی جلی ہوئی لاش سرجیت سنگھ کی حویلی سے ملی۔ سرجیت سنگھ گاؤں کے کمیشن ایجنٹ ہیں۔
پولیس نے ان کے خلاف ایف آئی آر درج کر لی ہے اور ان پر پوسکو (بچوں کو جنسی بدسلوکی سے حفاظت فراہم کرنے والا قانون) بھی لگایا گیا ہے۔
انڈیا میں حال ہی میں شمالی ریاست اُترپردیش میں ہونے والے ریپ اور قتل کے واقعے سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ ریپ کے خلاف قانون میں سختی لانے کے باوجود ایسے واقعات میں کمی نہیں آرہی۔
دوسری جانب ریاست کی شیڈیول کاسٹ یعنی پسماندہ ذات کے کمیشن نے از خود نوٹس لیتے ہوئے اس معاملے میں پولیس کی 26 اکتوبر تک تفصیلی رپورٹ طلب کی ہے اور سخت سے سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

شیئر: